ایک نیوز: لاہور کی انسدادِ دہشت گردی عدالت نے رہنما پی ٹی آئی اعجاز چودھری کی درخواست ضمانت پر وکلاء سے 15 جون کو حتمی دلائل طلب کرلیئے۔
تفصیلات کے مطابق انسدادِ دہشتگردی عدالت کے جج اعجاز احمد بٹر نے عسکری املاک کو جلانے اور توڑ پھوڑ کے مقدمے میں اعجاز چودھری کی درخواست ضمانت پر سماعت کی، اس موقع پر پی ٹی آئی رہنما کے وکیل پیش نہ ہوئے۔
سماعت کے دوران جونئیر وکیل نے عدالت کو بتایا کہ وکیل مصروفیت کے باعث پیش نہیں ہو سکے،سماعت ملتوی کی جائے۔عدالت نے حتمی دلائل طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت 15 جون تک ملتوی کردی۔
ضمانت کیلئے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ ملزم 70 سال کا شخص ہے، کسی جلاؤ گھیراؤ یا توڑ پھوڑ میں ملوث نہیں۔
درخواست میں مزید کہا گیا کہ پولیس اعجاز چودھری کیخلاف کسی طرح کا الزام ثابت کرنے میں ناکام ہے، لہٰذا عدالت ضمانت پر رہائی کا حکم صادر کرے۔
دوسری جانب گلبرگ میں پلازہ پر حملہ اور جلاؤ گھیراؤ کے مقدمے میں عدالت نے ڈاکٹر یاسمین راشد کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔عدالت نے 12جون کو ڈاکٹر یاسمین راشد کو دوبارہ پیش کرنے کی ہدایت کردی،انسداد دہشت گردی عدالت کی ایڈمن جج عبہر گل خان نے سماعت کی۔
تفتیشی افسر نے کہا کہ ڈاکٹر یاسمین راشد گلبرگ عسکری ٹاور حملہ کیس میں ملوث ہے،تفتیش کیلئے ڈاکٹر یاسمین راشد کا جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔
بعد ازاں عدالت نے یاسمین راشد کا 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔