ایک نیوز: وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے نئے مالی سال 2023-2024 کے بجٹ کی منظوری دے دی ہے۔
رپورٹ کے مطابق وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ سندھ اسمبلی میں صوبائی بجٹ 2023-2024 پیش کریں گے ۔ بجٹ کاکل حجم 2244ارب ہوگا،بجٹ میں امن وامان کے لئے160ارب رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔سندھ کے مختلف محکموں کی ترقیاتی بجٹ کی تفصیلات کے مطابق محکمہ صحت کے لئے 20کروڑ روپے رکھے جائیں گے۔اسکول ایجوکیشن کے لئے16ارب پچاس کروڑ رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔محکمہ بلدیات کاترقیاتی بجٹ 62ارب اور کراچی کے میگامنصوبوں کے لئے 12ارب 50کروڑ رکھے جائیں گے۔محکمہ ورکس کاترقیاتی بجٹ 90ارب رکھا گیا۔
ترقیاتی بجٹ 6کھرب 89 ارب 10 کروڑ 30 لاکھ روپے کا ہوگا۔صوبائی سالانہ ترقیاتی پروگرام کیلئے 3 کھرب 80 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ضلعی سالانہ ترقیاتی پروگرام پر 30 ارب روپے اور وفاقی سالانہ ترقیاتی پروگرام پر 2 کھرب 66 ارب 69 کروڑ 10 لاکھ روپے مختص کیے گئے ہیں۔
وفاقی حکومت کے پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروجیکٹس پر 12 ارب 41 کروڑ 20 لاکھ روپے مختص کیے گئے ہیں۔نئے مالی سال کے لئے 5 ہزار 248 ترقیاتی منصوبے رکھے گئے ہیں ۔3 ہزار 311 جاری نامکمل ترقیاتی منصوبے اور 1937 نئے ترقیاتی منصوبوں کے لئے تین کھرب 80 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ جاری ترقیاتی یا نامکمل منصوبوں پر 2 کھرب 91 ارب 72 کروڑ 70 لاکھ روپے اور نئے ترقیاتی منصوبوں پر 88 ارب 27 کروڑ 30 لاکھ روپے مختص کیے گئے ہیں۔
سندھ کابینہ کا پری بجٹ اجلاس وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت وزیراعلیٰ ہاؤس میں ہوا۔اجلاس میں صوبائی وزراء، مشیران، معاونین خصوصی، چیف سیکریٹری، سہیل راجپوت، چیئرمین پی اینڈ ڈی حسن نقوی، وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری فیاض جتوئی اور دیگر متعلقہ افسران شریک ہوئے۔وزیراعلیٰ سندھ نے سندھ حکومت کی پانچ سالہ کارکردگی کے حوالے سے بات چیت کی۔ وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہسندھ حکومت کے پانچ سالہ عرصے کا یہ آخری پری بجٹ کابینہ اجلاس ہے۔باقی کابینہ کے اجلاس معمول کے مطابق ہوتے رہیں گے۔ہماری کابینہ نے چیئرمین بلاول بھٹو زردری کی رہنمائی میں عوام کی بہترخدمت کی ہے۔ہماری حکومت کی کامیابی کا مظہر بلدیاتی انتخابات ہیں،پیپلز پارٹی نے سندھ کے ہر ضلع میں بلدیاتی انتخابات میں کامیابی حاصل کی۔ہم عام انتخابات میں پورے پاکستان میں انتخابات جیتیں گے۔