2018 کی طرح کا بجٹ دوبارہ دہرایا گیا: مزمل اسلم

2018 کی طرح کا بجٹ دوبارہ دہرایا گیا: مزمل اسلم

ایک نیوز: وفاقی حکومت کے پیش کردہ بجٹ پر تحریک انصاف فوکل پرسن برائے معیشت مزمل اسلم نے بجٹ کو انسٹاگرام بل بجٹ قرار دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق مزمل اسلم کا کہنا ہے کہ یہ بجٹ 2018-19 کی طرح کا بجٹ ہے جسکا اعلان نون لیگ نے کیا تھا۔نون لیگ کی حکومت 2018 میں ختم ہو رہی تھی اور انھوں نے اپریل میں ہی بجٹ پیش کردیا تھا۔ہم نے اس وقت بھی کہا تھا کہ اس بجٹ کا کوئی مستقبل نہیں ہے الیکشن کے بعد جو بھی نئی حکومت آئےگی وہ بجٹ ختم کردیگی۔2018بجٹ میں نون لیگ نے کافی ایسی کوششیں کیں جس سے انکا ووٹ بینک بڑھ گیا، 2018 کی طرح کا بجٹ آج بھر دہرایا گیا ہے۔13اگست کو اس حکومت کی معیاد ختم ہوجائیگی جو بجٹ کے بعد ایک ماہ تیرہ دن بنتے ہیں۔

  مزمل اسلم نے کہا کہ اصولی طور پر بجٹ پیش کرنا اس حکومت کا حق نہیں بنتا تھا۔ 2018 میں جب وفاقی حکومت نے پورا سال کا بجٹ پیش کیا تب بھی کے پی اور سندھ حکومت نے صرف  تین ماہ کا بجٹ پیش کیا۔کے پی اور سندھ حکومت نے آنے والی حکومت کے لئے مارجن رکھا کے وہ اپنا بجٹ خود پیش کرے۔اس حکومت کا اتنا بڑا ظرف نہیں اور انکی ساری توجہ ایلکشن پر مرکوز ہے۔اس بجٹ کو اگر نام دینا چاہوں تو اسکا نام ہوگا انسٹاگرام بل بجٹ،یہ بجٹ تیرہ جماعت کی خواہشات پر بنایا گیا ہے جس کا مطلب سادہ الفاظ میں جو چیز دکھتی ہے وہ بکتی ہے۔ بجٹ کے مطابق 1سے16گریڈ تک ملازمین کی 35اور 17سے 22گریڈ ملازمین کی 30فیصد تنخواہیں بڑھائی گئی ہیں۔تنخواہیں بڑھنا ملازمین کا حق ہے کیونکہ حکومت نے 35فیصد  تک مہنگائی کی ہوئی ہےلیکن سوال یہ ہے کہ اس میں عام عوام اور وہ لوگ جو غربت کی لکیر سے بھی نیچے ہیں انکا کیا قصور ہے۔

  مزمل اسلم نے کہا کہ بقول حفیظ پاشا پاکستان میں اس وقت ۱۰ کروڑ لوگ خط غربت سے نیچے جا چکے ہیں۔ بجٹ میں احساس پروگرام جو 400ارب روپے تھا کو بڑھا کر صرف 450ارب کیا گیا ہے۔حکومت کی نظر میں عام غریب عوام کے لئے مہنگائی کم اور سرکاری ملازمین کے لئے زیادہ ہے۔پاکستان کے اس سال 14ہزار 400ارب روپے کے بجٹ میں سے 7ہزار 300ارب سود کی ادائیگی کی مد میں ادا کرنے ہیں۔پاکستان میں پہلی بار ایسا ہوا ہے جس میں ملک کے کل بجٹ کے اخراجات کا 50فیصد صرف سود کی مد میں جائےگا۔آج سے 10سال پہلے اگر سود کی ادائیگی 12یا 15سو ارب ہوتی تھی تو ہمارے دفاع کے اخراجات 800 یا ہزار ارب روپے ہوتے تھے۔ہماری فوج جسکو ہر وقت چوکس رہنا پڑتا ہے ،آج اگر دیکھیں تو صرف دفاع کے اخراجات 1800ارب روپے ہیں جو چھ ارب ڈالر بھی نہیں بنتے۔بھارت کا دفاعی بجٹ 80 ارب ڈالر ہے۔ہمارا دفاعی بجٹ انتہائی کم ہے کیونکہ حکومت غلط جگہوں پرفضول  پیسے خرچ کرتی ہے۔ بجٹ کے مطابق اس سال سب سے زیادہ رقم صوبوں کے پاس جائیگی۔


اٹھارہویں ترمیم کے بعد صوبے مالدار ہوگئے لیکن ہمارا وفاق کنگال ہوگیا ہے، مزمل اسلم

اس سال حکومت کے پاس صوبوں کے فنڈز کی ادائیگی کے بعد سود ادا کرنے کیلئے بھی رقم باقی نہیں بچے گی، مزمل اسلم

ترقیاتی اخراجات، دفاعی بجٹ، تنخواہوں، پینشن سمیت تمام رقم قرض لے کر دی جائے گی، مزمل اسلم

اس سال بھی پاکستان کا تاریخی بجٹ دیا گیا ہے، مزمل اسلم

گزشتہ سال مفتاح اسماعیل نے جو بجٹ پیش کیا اس میں 30 جون سے قبل دو دفعہ تبدیلی کی گئی تھی، مزمل اسلم

موجود حکومت کی مدت  12 اگست کو ختم ہو جائے گی، مزمل اسلم

یہ بھی ہو سکتا ہے کہ 30 جون سے پہلے اس بجٹ میں نظرثانی کی جائے، مزمل اسلم

میرے حساب سے یہ بجٹ آئی ایم ایف کی شرائط کے مطابق نہیں ہے، مزمل اسلم

عبوری حکومت کیلئے بھی یہ بجٹ محض تصاویر میں رہ جائے گا کیونکہ ان کے پاس وہ وسائل نہیں ہونگے جن کا بجٹ میں اعلان کیا گیا ہے، مزمل اسلم