تنخواہوں میں اضافہ سے قومی خزانے پر پڑنے والے اثرات پر کابینہ کو بریفنگ دی گئی.
بریفنگ میں بتایا گیا کہ تنخواہ میں دس فیصد اضافہ سے 47.72 ملین درکار ہوں گے ۔تنخواہوں میں بیس فیصد اضافہ کے لیے 95.45 بلین روپے درکار ہوں گے ۔وزیر اعظم شہباز شریف نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10فیصد اضافے سے متعلق وزارت خزانہ کی تجویز مسترد کر دی.جس کی تصدیق وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کی۔
The Prime Minister has rejected the Finance Ministry’s proposal of a 10% increase and has approved an increase in government employees’ salaries of 15% with the consent of the cabinet. Alsomerging of adhoc allowances into the basic pay is approved #Budget_for_economic_stability
— Marriyum Aurangzeb (@Marriyum_A) June 10, 2022
بعدازاں کابینہ سے مشاورت کے بعد تنخواہوں میں 15فیصد اضافے کی منظوری دے دی گئی.ملازمین کی تنخواہیں بڑھانے سےخزانے پر 71 ارب 59 کروڑ کا بوجھ پڑے گا