پنجاب کی جیلوں میں 23سال بعد بھی قیدیوں کی زندگی کے فیصلے نہ ہوسکے 

Jul 10, 2024 | 16:49 PM

ایک نیوز:صوبہ پنجاب کی 23 جیلوں میں سزائے موت کے 890 قیدیوں کی 23 سال گزرنے کے باوجود زندگیوں کے فیصلے نہ ہوسکے۔

تفصیلات کے مطابق  سنٹرل جیل کوٹ لکھپت میں 105 قیدیوں کی اپیلیں سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہیں ،سنٹرل جیل گوجرانولا کے 79 قیدیوں نے اپنی سزاوں کو چیلنج کر رکھا ہے، سنٹرل جیل ساہیوال کے 50 قیدی ڈسٹرکٹ جیل قصور کے 26 قیدی ڈسٹرکٹ جیل سیالکوٹ کے 48 قیدی ،سنٹرل جیل پنڈی میں 81 قیدیوں ڈسٹرکٹ جیل اٹک کے 44 قیدیوں ڈسٹرکٹ جیل سرگودھا کے 32 قیدیوں ڈسٹرکٹ جیل جہلم کے سزائے موت کے 30 قیدیوں ڈسٹرکٹ جیل منڈی بہاؤالدین کے 90 قیدی ،ڈسٹرکٹ جیل میانوالی میی 40 قیدیوں ڈسٹرکٹ جیل جھنگ کے 30 قیدی،ڈسٹرکٹ جیل سرگودھا میں سزائے موت کے 32 قیدی ،ڈسٹرکٹ جیل شاہ پور میں قید 6 قیدیوں ڈسٹرکٹ جیل ٹوبہ ٹیک سنگھ میں 9 قیدی ،سنٹرل جیل ملتان میں 59 قیدی ،سنٹرل جیل بہاولپور میں 50 قیدیوں سنٹرل جیل ڈیرہ غازی خان میں 29 سزائے موت کے قیدیوں اورڈسرکٹ جیل وہاڑی میں 33 سزائے موت کے قیدیوں کی اپیلیں زیر سماعت ہیں۔

 بعض اپیلیں 1997 بعض 2001 اور 2007 کی پڑی ہوئی ہیں، جن کے ابھی تک فیصلے نہیں ہو سکے جبکہ بعض قیدی دوران اپیل ہی زندگی کی بازی ہار گئے اور دنیا سے رخصت ہو گئے۔ 

مزیدخبریں