امیر جماعت اسلامی نے بجلی کے بلوں میں ٹیکسوں کو مسترد کر دیا  

امیر جماعت اسلامی نے بجلی کے بلوں میں ٹیکسوں کو مسترد کر دیا  
کیپشن: Amir Jamaat-e-Islami rejected taxes in electricity bills

ایک نیوز:امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان  نے بجلی کے بلوں میں ٹیکسز کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ بجلی کے بلوں میں عائد ٹیکسز ناقابل قبول ہیں۔ 

تفصیلات کے مطابق   جماعت اسلامی  پی پی 169 کا 12 جولائی کو عوامی دھرنا کی عوامی دعوت کیلئے لیسکو اچھرہ کے باہر احتجاجی کیمپ  لگایا گیا، امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن کی احتجاجی کیمپ آمد ہوئی ، نائب امیر جماعت اسلامی جنوبی لاہور احمد سلمان بلوچ نے خوش آمدید کہا ،اس موقع پر امیر جماعت اسلامی لاہور ضیاءالدین انصاری ، امیر پنجاب جاوید قصوری ، امیر جنوبی لاہور اظہر بلال کی لیسکو احتجاجی کیمپ نے شرکت کی ، جنرل سیکرٹری جماعت اسلامی لاہور خالد احمد بٹ ، امیر پی پی 169 سید مستقیم معین ، عبدالرشید مرزا  بھی موجود تھے،کیمپ میں موجود شرکاء کی مہنگی بجلی کے خلاف شدید نعرے بازی  کی گئی ، شرکاء نے احتجاجی طور پر لوڈشیڈنگ سے تنگ ہونے پر ہاتھ والے پنکھے چلائے ۔ 

احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ بجلی کے بلوں میں متعدد ٹیکس لگا دیئے گئے ہیں، بجلی بلوں میں عائد ٹیکسز ناقابل قبول ہیں، ہمیں آئی پی پیز سے معاہدے ختم کرنا ہوں گے،بجلی پر عائد مختلف ٹیکسز قابل قبول نہیں ہیں ،یہ کہتے ہیں لوگوں کو سولر پینلز دیئے جائیں گے، ہمارا بنیادی حق سستی بجلی کا حصول ہے، حکومت کی نالائقی کے باعث لوگوں نے پرسنل سولر سسٹم لگائے،ہمارا مطالبہ ہے بجلی بلوں میں سلیب سسٹم ختم کیا جائے، بجلی کی قیمت کم کی جائے،1994سے پاکستان پر آئی پی پیز والا عذاب مسلط ہے، ہمیں آئی پی پیز معاہدے ختم کرنے ہوں گے، چائنہ ہمارا دوست ہے،اس سے اسی طرح بات کی جائے، اگر آئی پی پیز معاہدوں میں چائنہ شامل ہے تو ان سے سیریس بات کریں۔  

امیر جماعت اسلام کا کہنا تھا کہ ہم کوئی فقیر یا بھکاری نہیں جو آپ نے ہمیں بنادیا ہے، ہمارا مطالبہ ہے پاکستانی عوام کو ریلیف دیا جائے، پورے مافیا کی مفت بجلی کی قیمت پاکستان کا غریب طبقہ ادا کرتا ہے، ہم تنخواہوں میں ٹیکس،آئی پی پیزمعاہدوں اور مہنگے بجلی بلوں کو مسترد کرتے ہیں، بجٹ میں کہا گیا پراپرٹی پر ٹیکس عائد کیا جائے گا، سول بیوروکریسی اور فوجی بیوروکریسی کو اس سے استثنیٰ دیا گیا، 375ارب روپے تنخواہ دار طبقے نے ادا کیے ہیں، جاگیر دار طبقے نے 4 یا 5 ارب روپے ادا کیے ہیں، پوچھا جائے آصف زرداری کی زمینوں سے کتنا ٹیکس لیا ہے، ظالمانہ نظام میں غریبوں سے ٹیکس لے کر امیروں کی جھولیاں بھری جارہی ہیں، آپ ہر کام یہ کہہ کرکرتے ہیں کہ آئی ایم ایف نے کہا ہے، خفیہ معاہدوں کے تحت کاریگری کی جارہی ہے، پاکستان کو غلام بنایا جارہا ہے۔ 

انہوں نے مزید کہا کہ اسلام آباد میں 12جولائی کو ہمارا تاریخی دھرنا ہورہا ہے، ہمارا اپنا کوئی ایجنڈا نہیں، مجھے اپنی ذات کیلئے کچھ نہیں چاہیے، ہم پاکستان کے عوام کو ریلیف دینے کیلئے یہ دھرنا کررہے ہیں، ہم ریلیف لے کر ہی دھرنے سے اٹھیں گے۔