ایک نیوز: سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس چیئرمین محسن عزیز کی زیر صدارت منعقد ہوا۔
تفصیلات کے مطابق کمیٹی کا سیکرٹری داخلہ کی عدم حاضری پر برہمی کا اظہار کیا گیا۔
چیئرمین کمیٹی محسن عزیز نے کہا کہ ایسے تو کوئی معاملات چل نہیں سکتے۔ 16 جنوری کے بل بھی ابھی تک پینڈنگ پر پڑے ہیں۔
چیئرمین کمیٹی نے مزید کہا کہ سیکرٹری داخلہ کے نہ آنے کی وجہ سے ہماری کمیٹی کی پرفارمنس پر حرف آ رہا ہے۔ کمیٹی کا اجلاس مؤخر کردیا گیا۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار کا اجلاس
دریں اثناء قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار کا اجلاس چیئرمین کمیٹی رانا محمد اسحاق خان کی زیرصدارت منعقد ہوا۔ جس میں بتایا گیا کہ شرح سود میں اضافہ چھوٹے کاروبار کے پروان چڑھنے میں رکاوٹ ہے۔ شرح سود 22 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔
کمیٹی نے سیکریٹری فنانس کو ایس ایم ای فنڈز فوری جاری کرنے کی ہدایت کی ہے کمیٹی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی رانا محمد اسحاق خان کی صدارت میں پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں قائمہ کمیٹی نے انجینئرنگ ڈیولپمنٹ بورڈ کی کارگردگی غیر تسلی بخش قرار دے دی۔
اراکین کمیٹی نے کہا کہ ادارے کو بنے ہوئے 25 سال ہو گئے،ابھی تک کیا اہداف حاصل کیے،ملک کی صنعتیں گراوٹ کا شکار ہیں،اگر ہم ٹشو پیپر بھی باہر سے منگواتے ہیں تو ہم کیا بنا رہے ہیں؟
سیکرٹری صنعت و پیداوار نے بتایا کہ آپ نے نہایت بنیادی مسئلہ اٹھایا ہے،اسکی کئی وجوہات ہیں ہمارے ہاں صنعتوں کو پروان چڑھانے کی پالیسیز نہیں بنائی گئیں۔ ایس ایم ای کے فنڈز وزارت خزانہ کے پاس پھنسے ہیں۔ رائل گروپ کے نام سے بیماری سے پاک پہلا لائیو سٹاک فارم شیخوپورہ میں بننے جا رہا ہے، یہ لائیو سٹاک فارم چینی کمپنی اور رائل گروپ کے اشتراک سے بنے گا۔ ساہیوال میں چاول، لائیو سٹاک کا بہت پوٹینشل موجود ہے۔ کمیٹی نے سیکریٹری فنانس کو ایس ایم ای فنڈز فوری جاری کرنے کی ہدایت کر دی۔ اراکین کمیٹی نے کہا کہ گزشتہ حکومت نے صفر شرح سود پر تین ارب ڈالر قرض دیا، سی ای او نے کہا کہ ہم تو چھوٹی صنعتوں تک محدود ہیں، اس قرض کا ہمیں علم نہیں ہے۔