ایک نیوز:اگر آپ امراض قلب، فالج اور ہارٹ اٹیک سے خود کو محفوظ رکھنا چاہتے ہیں تو چند غذاؤں کا استعمال عادت بنالیں۔
یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
یورپین ہارٹ جرنل میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ6 غذاؤں کا ناکافی استعمال دل کی شریانوں سے جڑے امراض کا خطرہ نمایاں حد تک بڑھا دیتا ہے۔
اس تحقیق کے دوران درجنوں ممالک میں لوگوں کی غذاؤں سے صحت پر مرتب اثرات کا جائزہ لیا گیا اور ان نتائج کا موازنہ ماضی کی 5 تحقیقی رپورٹس سے کیا گیا۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ پھلوں، سبزیوں، پھلیوں و دالوں، گریوں، مچھلی اور چکنائی والی دودھ کی مصنوعات کا استعمال دل کی شریانوں سے جڑے امراض بشمول ہارٹ اٹیک اور فالج کا خطرہ کم کرنے کیلئے بنیادی حیثیت رکھتا ہے۔
تحقیق کے دوران پراسیس اور الٹرا پراسیس غذاؤں کے استعمال سے مرتب اثرات کا بھی جائزہ لیا گیا تھا۔
تحقیق میں کہا گیا کہ روزانہ کچھ مقدار میں پھل، سبزیاں، گریاں، دودھ یا اس سے بنی مصنوعات کا استعمال کرنا چاہیے جبکہ ہفتے میں 3 سے 4 بار پھلیوں جبکہ 2 سے 3 بار مچھلی کھانے سے دل کی صحت کو فائدہ ہوتا ہے۔
تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا کہ دن میں ایک بار کچھ مقدار میں سرخ گوشت یا مرغی کا استعمال بھی صحت کیلئے مفید ثابت ہو سکتا ہے، مگر اس کیلئے ضروری ہے کہ باقی غذا صحت کیلئے مفید ہو۔
عالمی ادارہ صحت کے تخمینے کے مطابق ہر سال دنیا بھر میں ایک کروڑ 79 لاکھ افراد دل کی شریانوں سے جڑے امراض کے نتیجے میں ہلاک ہوتے ہیں۔
یہ تعداد عالمی سطح پر ہونے والی اموات کے 32 فیصد حصے کے قریب ہے اور ان میں سے 85 فیصد ہلاکتیں ہارٹ اٹیک اور فالج کے باعث ہوتی ہیں۔
ماہرین نے بتایا کہ متعدد تحقیقی رپورٹس سے ثابت ہوا ہے کہ پھلوں کو کھانے سے ہارٹ اٹیک اور فالج کا خطرہ نمایاں حد تک کم ہوتا ہے جبکہ ذیابیطس ٹائپ 2، کینسر اور ہائی بلڈ پریشر سے بچنے میں بھی مدد ملتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسی طرح سبزیاں کھانے سے بھی دل کی شریانوں کے امراض سے بچنے میں مدد ملتی ہے جبکہ پھلیوں اور دالوں کا استعمال بھی امراض قلب، بلڈ کولیسٹرول اور ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ کم کرتا ہے۔
ماہرین کے مطابق گریوں کے استعمال سے نقصان بلڈ کولیسٹرول کی سطح کم ہوتی ہے جس سے امراض قلب کا خطرہ کم ہوتا ہے، جبکہ مچھلی کا گوشت وٹامن ڈی اور اومیگا 3 فیٹی ایسڈز سے بھرپور ہوتا ہے جس سے دل کی صحت بہتر ہوتی ہے۔