قائد حزب اختلاف اور مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے عدالت میں پیشی کے موقع پر کہا کہ میرے ساتھ ایف آئی اے تفتیشی ٹیم نے غیر مناسب رویہ رکھا اور تفتیشی ٹیم نے میرے ساتھ بیہودہ گفتگو کی۔ انہوں نے کہا کہ ایف آئی اے تفتیشی ٹیم کا رویہ مجھ سے برداشت نہ ہوا اور میں نے کھڑے ہو کر کہا کہ میرے ساتھ ایسا کیوں کر رہے ہو ؟ لیکن ایف آئی اے افسران اونچی اونچی آواز میں ہنس کر میرا مذاق اڑاتے رہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ میں نے شوگر ملز میں اپنے اہلخانہ کے اربوں روپے کا نقصان کیا جبکہ میں نے بیواؤں اور پنجاب کی غریب عوام کی خدمت کی۔ میں نے فیملی کے افراد کی مخالفت کی اور عوام کو سستی چینی دی۔ انہوں نے کہا کہ میری حکومت آنے سے پہلے 20، 20 گھنٹے لوڈ شیڈنگ ہو رہی تھی جبکہ زراعت اور فیکٹریوں کا کاروبار بند ہو چکا تھا۔صدر مسلم لیگ ن نے کہا کہ میں نے چین کے ساتھ مل کر سستے بجلی گھر لگائے۔
انہوں نے کہا کہ قومی احتساب بیورو (نیب) کیسز کے بعد اب ایف آئی اے کو بھی میرے خلاف وہی کیسز دے دیے گئے ہیں اور مجھ پر الزام ہے کہ میں نے منصوبوں میں کمیشن کھایا۔ میں ایف آئی اے کو جواب دے چکا ہوں۔