لاس اینجلس میں آگ: 10 ہزار عمارتیں خاکستر،180,000 لاکھ افراد بے گھر

Jan 10, 2025 | 14:43 PM

ویب ڈیسک: امریکہ کے شہر لاس اینجلس میں لگنے والی تباہ کن آگ نے شہر کی تاریخ کی بدترین آفت کی شکل اختیار کر لی ہے۔ آگ سے اب تک 10 ہزار مکانات اور عمارتیں جل کر خاک ہو چکی ہیں، جبکہ 1 لاکھ اسی ہزار افراد نقل مکانی کر چکے ہیں۔ 

حکام نے مزید دو لاکھ شہریوں کے علاقہ چھوڑنے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

لاس اینجلس میں منگل کی صبح شروع ہونے والی یہ آگ پانچ مختلف مقامات پر بھڑکی۔ سب سے زیادہ نقصان پیسیفک پیلیسیڈز اور پیساڈینا کاؤنٹی کے رہائشی علاقوں میں ہوا ہے۔ ان علاقوں میں 34 ہزار ایکڑ سے زائد رقبہ جل کر خاک ہو چکا ہے۔

فائر فائٹرز آگ بجھانے کی بھرپور کوششوں میں مصروف ہیں، تاہم شدید ہواؤں اور خشک موسم کے باعث آگ پر قابو پانا مشکل ہو رہا ہے۔ جن علاقوں میں آگ بجھائی جا چکی ہے، وہاں واپس آنے والے رہائشیوں کو راکھ کے سوا کچھ نہیں مل رہا۔

لاس اینجلس کاؤنٹی کے شیرف رابرٹ لونا نے تصدیق کی ہے کہ آگ سے اب تک 10 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ تاہم انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ ہلاکتوں کی تعداد مزید بڑھ سکتی ہے کیونکہ امدادی ٹیمیں ابھی متاثرہ گھروں کی مکمل چھان بین کر رہی ہیں۔

شیرف لونا نے علاقے کی حالت کو بیان کرتے ہوئے کہا، "یہ ایسا لگ رہا ہے جیسے یہاں ایٹم بم گرایا گیا ہو۔"

لاس اینجلس کے مختلف علاقوں میں لگی آگ کو مختلف نام دیے گئے ہیں، جن میں پیسیفک پیلیسیڈز کی آگ کو 'پیلیسیڈز فائر'، پیساڈینا کی آگ کو 'ایٹون فائر'، ہالی وڈ ہلز کی آگ کو 'سن سیٹ فائر'، روینا کی آگ کو 'لڈیا فائر' اور سانتا کلیریٹا کی آگ کو 'ہرسٹ فائر' کہا جا رہا ہے۔

ایٹون فائر کے نتیجے میں چار سے پانچ ہزار مکانات تباہ ہو چکے ہیں، جبکہ پیلیسیڈز فائر نے 5300 مکانات کو مکمل طور پر جلا دیا ہے۔

صدر جو بائیڈن نے لاس اینجلس میں آگ سے متاثرہ افراد کے لیے ہر ممکن امداد فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت ملبے کو ٹھکانے لگانے، عارضی پناہ گاہیں فراہم کرنے، اور آفت سے لڑنے والے کارکنوں کو مکمل معاوضہ ادا کرے گی۔

ری پبلکن پارٹی سے تعلق رکھنے والے لاس اینجلس کے میئر کیرن باس نے کہا کہ "ہم شہر کی دوبارہ تعمیر کے لیے تیار ہیں۔"

جمعرات کو ریاست کیلی فورنیا کے مہنگے ترین علاقے کالاباسز کے قریب بھی ایک نئی آگ بھڑک اٹھی ہے، جو تیزی سے پھیل رہی ہے۔ کالاباسز میں متعدد سلیبریٹیز رہائش پذیر ہیں، جس کے باعث یہ آگ مزید توجہ کا مرکز بن گئی ہے۔

لاس اینجلس کاؤنٹی کے حکام نے غلطی سے پوری کاؤنٹی کی 90 لاکھ آبادی کو علاقہ خالی کرنے کا حکم جاری کر دیا۔ یہ نوٹس دراصل کینتھ فائر کے علاقے کے لیے تھا، جہاں 960 ایکڑ اراضی جل چکی ہے۔ تاہم حکام نے غلطی کا فوری احساس کرتے ہوئے درست نوٹس جاری کر دیا۔

حکام آگ پر قابو پانے اور متاثرین کی بحالی کے لیے دن رات کوششیں کر رہے ہیں۔ آگ بجھانے کی یہ جدوجہد آنے والے دنوں میں بھی جاری رہنے کا امکان ہے۔

مزیدخبریں