ایک نیوز :نگراں وفاقی وزیر آئی ٹی ڈاکٹر عمر سیف نے ملک بھر میں 10 ہزار ای روزگار سینٹرز کے قیام کے لیے پرائیویٹ سیکٹر کو بلاسود قرض دینے کا اعلان کردیا۔
نگراں وفاقی وزیر آئی ٹی ڈاکٹر عمر سیف کااپنے پیغام میں کہنا ہے کہ 15 لاکھ پاکستانی نوجوان آن لائن فری لانسنگ کرتے ہیں مگر ان کے پاس بیٹھ کر کام کرنے کی مناسب جگہ نہیں۔10 یا 20 ڈالر روزانہ کمانے والا نوجوان اپنا جنریٹر یا لیپ ٹاپ نہیں خرید سکتا نا ہی وہ دفتر کا کرایہ دے سکتا ہے۔ فری لانسرز کی ان مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے 10 ہزار ای روزگار سینٹرز بنائے جا رہے ہیں جہاں ان فری لانسرز کو بیٹھ کر کام کرنے کے مواقع میسر آئیں گے۔پرائیویٹ سیکٹر کو بلاسود قرضے دے رہے ہیں تاکہ وہ اپنی رئیل اسٹیٹ کو ای روزگار سینٹر میں تبدیل کریں۔
ڈاکٹرعمر سیف کاکہنا تھا اکہ جب ای روزگار سینٹرز بن جائیں گے تو اگر ایک سینٹر میں 100 نوجوان کام کرے تو ملک بھر میں 10 لاکھ نوجوانوں کو یہاں بیٹھ کر کام کرنے کے مواقع میسر آئیں گے۔ حکومت کے اس اقدام سے فری لانسرز سالانہ 10 ارب ڈالر کما سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ نگراں وزیر آئی ٹی ڈاکٹر عمر سیف نے فری لانسرز کی سہولیات کے لیے اہم اقدامات اٹھائے ہیں۔ اس سے قبل رقم منگوانے کے لیے ’پے پال‘ سے معاہدہ بھی ہو چکا ہے۔