ایک نیوز: اسلام آباد میں پہلی گلوبل ہیلتھ سیکورٹی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی گئی۔
سعودی وزیرصحت نے کہا کہ گلوبل ہیلتھ کانفرنس میں مدعو کرنے پر پاکستان کے شکرگزار ہیں۔ شعبہ صحت میں پاکستان کا عالمی سطح پر اہم کردار ہے۔ وبائی امراض کا مقابلہ کرنے کے لیے تمام دنیا کو ملکر آگے بڑھنا ہو۔ گلوبل ہیلتھ کانفرنس کا انعقاد یقینی طور پر پاکستان کی عمدہ کاوش ہے۔
وزیرصحت ڈاکٹر ندیم جان کا افتتاحی تقریب سے خطاب:
وزیر صحت ڈاکٹر ندیم جان نے گلوبل ہیلتھ سیکیورٹی سمٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کیا۔ انہوں نے گلوبل ہیلتھ سیکیورٹی سمٹ کے شاندار انعقاد پر مبارکباد پیش کی۔
انہوں نے کہا کہ عالمی کانفرنس میں 70 سے زائد ممالک کے وفود نے شرکت کی۔ گلوبل ہیلتھ سیکیورٹی سمٹ میں شرکت پر تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ عالمی کانفرنس میں وزراء صحت، چوٹی کے ماہرین اور سفراء شریک ہوئے۔ عالمی صحت کی حفاظت کیلئے ذمہ داران کے طور پر ایک پلیٹ فارم پر اکٹھے ہوئے۔ ہماری ذمہ داری ہے کہ نظام صحت کی بنیادوں کو مضبوط بنائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ دنیا بھر سے وفود کی شرکت باہمی تعاون کے جذبے کی مثال ہے۔ سمٹ صحت عامہ کے پائیدار نظام کی تعمیر کیلئے مشترکہ عزم ہے۔ پاکستان محفوظ دنیا اور صحت کیلئے اجتماعی کوششوں کو آگے بڑھا رہا ہے۔ پاکستان صحت سے متعلق شعبوں کو مضبوط بنانے کیلئے اہم موڑ پر کھڑا ہے۔ سربراہی اجلاس ہمارے انفرادی صحت کے نظام کو مضبوط کرے گا۔ سیکیورٹی سمٹ عالمی صحت کے تحفظ کو جدید بنیادوں پر استوار کرے گا۔
ندیم جان نے کہا کہ کانفرنس میں صحت کے خطرات سے نمٹنے کیلئے مشترکہ رد عمل کا اظہار کیا گیا۔ سمٹ کے تمام شرکاء کی کاوشوں اور لگن کا تہہ دل سے مشکور ہوں۔ انشاء اللہ اس سمٹ سے آنے والی نسلوں کیلئے صحت مند مستقبل کی راہ ہموار ہوگی۔ گلوبل ہیلتھ سیکورٹی سمٹ کا انعقاد وقت کی اہم ضرورت ہے۔ وائرس کی کوئی سرحد نہیں ہوتی۔ اقوام عالم کو بیماریوں سے محفوظ رکھنے کیلئے مربوط حکمت تشکیل دی جارہی ہے۔
یاد رہے کہ پاکستان گلوبل ہیلتھ سیکیورٹی 2024 کی میزبانی کرے گا۔ گلوبل ہیلتھ سیکیورٹی میں 70 سے ذائد ممالک، این جی اوز شرکت کریں گی۔
یو ایس ایڈ،سی ڈی سی، ڈبلیو اہچ او، یو کے ہیلتھ سیکیورٹی ایجنسی سمیت این جی اوز شرکت کریں گی۔ سمٹ سے سماجی اور معاشی حالات کو بہتر کرنے میں مدد ملے گی۔
سمٹ سے پانچ سالہ ہیلتھ سیکیورٹی پلان بھی تشکیل دینے میں مدد ملے گی۔