ایک نیوز: پاکستان کی مٹی دفاع وطن میں جان قربان کرنے والے شہداء کے خون سے رنگی ہے۔ امن دشمنوں نے جب بھی سرزمین پاکستان کو میلی آنکھ سے دیکھا پاک فوج کے بہادر سپوتوں نے جان کی پرواہ کئے بغیر وطن کی پکار پر لبیک کہا، حوالدار محمد عارف بھی پاک فوج کے ایسے ہی شہداء میں شامل ہیں۔
31 مئی 2023ء کو خیبرپختونخوا کے ضلع بنوں میں دہشتگردوں نے پاک فوج کے قافلے کا نشانہ بنا کر بزدلانہ حملہ کیا جس پر پاک فوج نے دہشتگردوں کو گھیرے میں لے لیا اور دونوں جانب سے شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔
اس دوران حوالدار محمد عارف جو اس سے قبل بھی مختلف دہشتگردی کے آپریشنز میں انتہائی بہادری اور دلیری کا مظاہرہ کر چکے تھے، نے دہشتگردوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔ فائرنگ کے تبادلہ کے دوران ایک گولی حوالدار محمد عارف کے جسم میں پیوست ہو گئی اور وطن کے اس بہادر سپوت نے 31 اگست 2023ء کو جام شہادت نوش کیا۔
حوالدار محمد عارف نے سوگواران میں والدین، بیوہ اور بچے چھوڑے۔ حوالدار محمد عارف شہید کے لواحقین نے اپنے احساسات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ "شہادت سے پہلے میرے بیٹے نے مجھے فون کر کے شہید ہونے کے لئے دعا کرنے کو کہا"۔
حوالدار محمد عارف شہید کے والد کا کہنا تھا کہ "شہید کی موت قوم کی حیات ہے"۔ "ہمیں اپنے بیٹے کی شہادت پر بہت فخر ہے"۔ "ہمارا بیٹا ہماری بہت عزت کرتا تھا اور سب گھر والوں کا بہت خیال رکھتا تھا"۔ "میرا بیٹا بہت نمازی اور تہجد گزار تھا"۔
شہید کی والدہ کا کہنا تھا کہ "میرا بیٹا مجھے سمجھاتا تھا کہ جب میں شہید ہو جاؤں تو رونا نہیں بلکہ فخر کرنا"۔ "جب میں نے بیٹے کی شہادت کا سنا تو اللہ کا شکر ادا کیا اور وطن کے لئے قربان ہونے پر بہت فخر کیا"۔ شہید کے بھائی نے کہا کہ "بھائی کے ساتھ بہت اچھا تعلق تھا اور وہ سب کا بہت خیال رکھتا تھا"۔
شہید کے بیٹے کا کہنا تھا کہ "مجھے فخر ہے کی میں شہید کا بیٹا ہوں"۔ "میں بڑا ہو کر اپنے بابا کے نقشِ قدم پر چل کر فوج میں بھرتی ہوں گا اور ملک کے لئے شہید ہوں گا"۔
حوالدار محمد عارف شہید کی شہادت اس بات کا ثبوت ہے کہ پاک فوج کے جوان ملک سے دہشتگردی کے ناسور کو ختم کرنے کیلئے پرعزم ہیں۔ حوالدار محمد عارف شہید کی شہادت کی داستان ہماری آنے والی نسلوں کیلئے مشعل راہ ہے۔
پوری قوم دہشتگردی کے خلاف جنگ میں جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے شہداء کو سلام پیش کرتی ہے۔