سدھیر چودھری: سستے آٹے کا حصول شہریوں کے لئے خواب بن گیا۔ لاہور انتظامیہ نے شہر بھر میں 100 پوائنٹس بنا دیئے لیکن وہاں بھی شہریوں کو لمبی قطاروں میں خواری کا سامنا ہے۔
شہریوں کو کہنا ہے کہ حکومتی بدانتظآمی کھل کر سامنے آ گئی ہے۔ آٹے کی فروخت ڈور سٹیپ پر ہونی چاہئے لیکن بدقسمتی سے کئی کلومیٹر دور چل کر خریداری کرنا پڑ رہی ہے جس سے سینکڑوں روپے کرائے کی مد میں لگ جاتے ہیں۔
حکومتی ہدایت پر لاہور میں لگائے گئے بعض ٹرک ایسی جگہوں پر کھڑے ہیں جہاں شہریوں کی آمدورفت کم ہے۔ جس سے آٹا بچا کر بلیک مارکیٹنگ کیے جانے کا خدشہ بڑھ رہا ہے۔