ایک نیوز: پنجاب میں گندم کے سرکاری کوٹے میں اضافے کے ساتھ ہی نجی گندم مارکیٹ کریش کرگئی۔ جس کے بعد قیمتوں میں بھی بڑی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
مارکیٹ ذرائع کے مطابق گندم کی فی من قیمت میں 1200 روپے کمی آ گئی جس سے 5400 والی گندم کھلی منڈی میں 4200 روپے من پر آگئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آٹا میدہ فائن کی قیمتوں میں بھی واضح کمی کا امکان ہے جب کہ چکی آٹا بھی 15 سے 20 روپے فی کلو کم ہونے کا امکان ہے۔
اس کے علاوہ سیکرٹری خوراک نے بتایا کہ آج صوبے میں آٹا ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کریک ڈاؤن ہو گا، کسی کو قیمت بڑھانے یا قلت نہیں کرنے دیں گے، آٹے کی قیمتوں میں کمی کےلیے بڑا آپریشن کرنا ہو گا۔
دوسری جانب محکمہ خوراک پنجاب نے آٹے کی بلاتعطل فراہمی کے لیے صوبے بھر میں کریک ڈاؤن کا آغاز کردیا۔سیکرٹری فوڈ نادر چٹھہ نے کہا کہ گزشتہ 8 ماہ میں ایک ہزار سے زائد آٹا ملز کا کوٹہ معطل کیا گیا۔سرکاری آٹے کی خوردبرد میں ملوث ہونے پر آٹا ملز کا کوٹہ معطل کیا گیا۔سپلائی میں تعطل پر 80 آٹا ملز کے لائسنس معطل کیے گئے۔ کروڑوں کی اسمگلنگ ناکام جبکہ 35 آٹا ملز مالکان کے خلاف مقدمات درج کیے گئے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل گزشتہ روزکراچی میں بھی دو ماہ بعد آٹے اور گندم کی قیمت میں پہلی بارکمی دیکھی گئی۔ڈیلرز کے مطابق اوپن مارکیٹ میں گندم کی فی کلوقیمت میں10روپے کی کمی ہوگئی ہے۔ چکی کا آٹا 160 روپے سے کم ہو کر 150 روپے فی کلو پر آگیا ہے۔
تاجروں کا کہنا ہے کہ چھاپوں اورسزا کے ڈر سے ذخیرہ اندوزوں اور سٹےبازمافیا کو جھٹکا لگا، چکی کے علاوہ فائن اور راشن کے آٹے کی قیمت بھی نیچے آگئی ہے۔
خیال رہے کہ چیف سیکریٹری سندھ نے آج آٹے کی قیمتوں اور فراہمی پر حکام کے ساتھ اجلاس کیا تھا اور سستے آٹے کی فراہمی کیلئے ڈی سیز کو احکامات جاری کئے گئے تھے۔