ویب ڈیسک: 29 سال تک خلامیں فعال رہنے والا یورپی اسپیس ایجنسی کاسیٹلائٹ رواں ماہ واپس زمین پر گر جانے کا امکان ہے۔ 2267 کلو وزنی ای آر ایس-2 نامی یہ سیٹلائیٹ1995 میں فرینچ گیانا سے لانچ کیا گیا تھا۔
تفصیلات کےمطابق جہاں آئےروزنئی ایجادات فائدہ مندہوتی ہےوہاں پرکچھ چیزوں کامستقبل میں نقصان بھی ہوتاہے۔ایساہی ایک واقعہ جویورپ میں ہونےوالاجس نےخلامیں ایک سیٹلائیٹ بھیجاتھاجس کااب واپس زمین پرگرنےکاخطرہ ہوگیاہے۔
ادارے کے ماہرین کے مطابق یہ سیٹلائیٹ فروری کے وسط میں زمین کے ایٹماسفیئر میں داخل ہوجائے گا۔ تاہم یہ کب اور کہاں جا کر گرے گا اس کے متعلق حتمی طور پر کچھ نہیں کہا جا سکتا۔
ایجنسی کو توقع ہے کہ اس سیٹلائیٹ کے پرزے سمندر میں گریں گے جبکہ اس سے زخمی ہونے کے امکانات100 ارب میں ایک سے بھی کم ہیں۔
ایجنسی کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ یورپین ریموٹ سینسنگ 2 سیٹلائیٹ زمین کے مدار میں دوبارہ داخل ہوگا اور فروری 2024 کے وسط میں جلنا شروع ہوجائے گا۔ تاہم اس بات کی پیش گوئی کرنا ممکن نہیں کہ یہ جلنا کب شروع ہوگا۔
خلائی ادارے نے بتایا کہ ایجنسی اپنے بین الاقوامی شراکت داروں کے ہمراہ سیٹلائیٹ کا بہت قریب سے مشاہدہ کر رہی ہے اور اس کے متعلق آئندہ دنوں میں ہونے والی پیش رفت کو مسلسل بنیادوں پر فراہم کرے گی۔
واضح رہے مصنوعی سیارچے کو اپریل 1995 میں زمین کی ارضی سحطوں، سمندروں اور قطبی کیپس کا مطالعہ کرنے کے لیے لانچ کیا گیا تھا۔
15 سال بعد2011 میں مشن کو مکمل قراد دیا جانے والا یہ سیٹلائیٹ تاحال فعال تھا۔
29سال تک خلامیں رہنےوالاسیٹلائیٹ زمین پرگرنےکوتیار؟
Feb 10, 2024 | 08:46 AM