ویب ڈیسک:امریکااوراقوام متحدہ کی انتباہ کےباوجودبھی اسرائیل نےرفح پرزمینی حملوں کےساتھ فضائی حملومیں تیزی کردی۔
تفصیلات کےمطابق گزشتہ سال7اکتوبرسےفلسطین پراسرائیلی دہشتگردی کاسلسلہ جاری ہے،جس میں اب تک ہزاروں افرادشہیدہوچکےہیں،جن میں زیادہ تعدادخواتین اوربچوں کی ہے،اسرائیلی بربریت سےغزہ میں خوراک اورادویات جیسےسنگین مسائل پیداہورہےہیں،اسرائیلی جارحیت سےغزہ کوکھنڈرمیں تبدیل کرنےکےبعداب رفح پربھی اسرائیلی حملوں میں تیزی آگئی ہے۔
اسرائیل کی طرف سےیہ اقدام اس وقت اٹھایاگیا جب اقوام متحدہ نے جنگ کا دائرہ رفح تک پھیلانے سے بے گھر فلسطینیوں کے لیے تباہ کن نتائج کا انتباہ کیا ہے جبکہ امریکا نے کہا ہے کہ وہ جنوبی غزہ میں حملہ سانحہ ثابت ہوگا۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے رفح کے مختلف حصوں میں8 اور9 فروری کو فضائی بمباری اور ٹینکوں سے گولہ باری کی گئی۔
فلسطینی خبررساں ادارے کے مطابق ان حملوں کے نتیجے میں9 فروری کو اب تک 3 بچوں سمیت کم از کم8 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔
اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو اور دیگر اعلیٰ حکام کی جانب سے غزہ میں جنگ کو رفح تک توسیع دینے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے، جہاں لاکھوں بے گھر فلسطینی شہری پناہ لیے ہوئے ہیں۔
غزہ کےخلاف اسرائیل کومالی وفوجی امدادفراہم کرنےوالےامریکانےرفح میں بڑےپیمانےپرحملوں پرانتباہ جاری کرتےہوئےکہاہےکہ یہ کسی سانحےسےکم نہیں ہوگا،کیونکہ وہاں پربہت بڑی تعدادمیں عام شہری پناہ لئےہوئےہیں۔
رفح وہ علاقہ ہے جسے اسرائیل نے خود محفوظ زون قرار دیا ہے اور عام شہریوں کو وہاں پناہ لینے کی ہدایت کی ہے۔