ایک نیوز:قومی اسمبلی میں واپسی کیلئے تحریک انصاف کی امیدوں پرپانی پھرگیا۔سپیکر راجہ پرویز اشرف نے پی ٹی آئی کے 43ارکان کے استعفوں کی منظوری سے متعلق فیصلہ برقرار رکھا۔
سپیکر آفس کا مزید کہنا تھا کہ لاہور ہائیکورٹ نے 35استعفوں کی بابت محض الیکشن کمیشن کا نوٹیفکیشن معطل کر کے سماعت مکمل ہونے تک الیکشن کمیشن کو ان حلقوں میں دوبارہ انتخاب کروانے سے منع کیا گیا ہے۔عدالتی فیصلے میں استعفے منظور کرنے کے اسپیکر کے فیصلے کو چھیڑا نہیں گیا۔ نشستیں بحال ہونے کا پی ٹی آئی کا پروپیگنڈا جھوٹ ثابت ہوا۔
فیصلے کے آخری پیراگراف میں واشگاف الفاظ میں لکھا گیا ہے کہ چونکہ (درخواست دہندگان نے) اسپیکر کے 22-1-2023 کے نوٹیفکیشن کی کاپی درخواست کے ساتھ نہیں لگائی لہذا اسپیکر کے فیصلے کے خلاف کوئی عبوری ریلیف نہیں دیا جا سکتا۔"
قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کی جانب سے فیصلہ موصول ہونے کی تصدیق کردی گئی۔
سپیکر آفس کا کہنا ہے کہ سپیکر قومی اسمبلی کا موقف درست ثابت ہوا،۔تمام معاملات کو آئینی و قانونی لحاظ سے دیکھ کر فیصلہ کیا گیا ۔سپیکر قومی اسمبلی نے استعفوں کے معاملے پر انتہائی تحمل کیساتھ نہ صرف غور کیا بلکہ بارہا پی ٹی آئی ارکان کو طلب کیا گیا۔بار بار طلبی کے باوجود پی ٹی آئی ارکان نہ آئے اور استعفے منظور کرنے کا مطالبہ کرتے رہے ۔جب سپیکر قومی اسمبلی نے استعفوں کی منظوری دے دی تو اس کے بعد اعتراض کردیا جو غیر آئینی تھا۔