ایک نیوز: سپریم کورٹ نے فضائیہ ہاؤسنگ اسکیم کراچی میں فراڈ کے ملزمان کی بریت کے خلاف اپیلوں پرسماعت کے دوران نیب کو فراڈ میں ملوث اصل افراد کے نام سامنے لانے کا حکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق فضائیہ ہاؤسنگ اسکیم کراچی میں فراڈ کے ملزمان کی بریت کے خلاف نیب اپیلوں پر سماعت کے دوران نیب کے پراسیکیوٹر نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ سندھ ہائیکورٹ نے فضائیہ ہاؤسنگ اسکیم میں فراڈ کےملزمان کوبغیرکسی سیکیورٹی کے بری کردیا ہے۔
جسٹس اطہرمن اللہ نے استفسارکیا کہ کیا فضائیہ ہاؤسنگ اسکیم میں فراڈ پرنیب نے پاک فضائیہ کیخلاف کارروائی کی؟ پاک فضائیہ رئیل اسٹیٹ بزنس میں کیسے ملوث ہوسکتی ہے، آئین کے تحت پاک فضائیہ رئیل اسٹیٹ کاروبارمیں حصہ نہیں لے سکتی۔
جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ مرکزی ملزم کوئی اورتھا، نیب نے ادائیگیاں کرنے والوں کوپکڑلیا۔
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمرعطابندیال نے ریمارکس دیے کہ یہ بات درست ہے کہ اس کیس میں فضائیہ کی قانونی اہلیت کاعنصرشامل ہے۔ اگرپاک فضائیہ مرکزی ملزم ہے، توصرف یہی واحد نہیں جوکاروبارمیں ملوث ہیں۔
سپریم کورٹ نے ریمارکس دیے کہ نیب مرکزی ملزمان اوراس کیس کے حقائق ریکارڈ پرلائے۔عدالت نے مزید سماعت غیرمعینہ مدت کیلئے ملتوی کر دی۔