ایک نیوز:وزیر اعلیٰ پنجاب کے مفت ادویات کا پروگرام ٹاپ اپ میڈیسن فلاپ ہونے کا خدشہ ہے۔
پنجاب کے مختلف ٹیچنگ ہسپتالوں میں ادویات کی شدید قلت ہو گئی ہے،محکمہ صحت سپشلائزد کے ہسپتالوں میں ادویات نایاب ہو گی ،وزیر اعلی پنجاب کی جانب سے ٹیچنگ ہسپتالوں کی اوپی ڈی و انڈور میں ضروری ادویات فراہم کرنے اعلان کیا گیا تھا ۔
بیک اپ پلان کے طور پر ایمرجنسی کی ایسینشل لسٹ ادویات کو ڈی جی ہیلتھ پنجاب کیجانب خریدا گیا، محکمہ صحت سپشلائزد نے کمپنیوں کے واجبات روک لیے محکمہ صحت سپشلائزد کی جانب سے ایک ارب سے زائد کے واجبات ادا کرنے ہیں ،گذشتہ پانچ ماہ سے کمپنیوں کو ادویات کی ادائیگی نہیں کی گئی ہے۔
واجبات کی عدم ادائیگی پر کمپنیوں نے ادوایات کی سپلائی روک دی ہے، پچھلے سال6ارب کی ٹاپ آف میڈیسن خریدی گی ،محکمہ صحت سپشلائزد کی جانب سے تاحال ایک ارب کے واجبات ادا نہیں کیے جا رہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب کی جانب ادویات کی خریداری کیلئے 4 ارب روپے دے دیئے گئے ہیں، محکمہ صحت سپشلائزد تاحال ٹال مٹول سے کام لینے لگی، محکمہ صحت سپشلائزد کی ٹاپ اپ ادوایات کی خریداری کا عمل ڈی جی ہیلتھ پنجاب سے تاحال شروع نہ ہو سکا ،محکمہ صحت سپشلائزد کی ہٹ دھرمی سے مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
محکمہ صحت سپشلائزد کی ناقص حکمت عملی سے مریضوں اور وینڈرز کو شدید پریشانی ہے ،کمپنیوں کی جانب سے وزیر اعلیٰ پنجاب کو فوری طور پر نوٹس لینے کا مطالبہ کیا گیا ہے،پیپرا رولز کے مطابق سپلائی کے 30 دن کے اندر واجبات ادا کرنا ہوتے ہیں، ڈسٹریبیوٹرز و مینوفیکچررزکا کہنا ہے کہ اگر محکمہ صحت نے بروقت اور فوری ادائیگی نہ کی تو ادویات کی سپلائی روک دی جائے گی، وزیر اعلیٰ پنجاب پنجاب کی ہدایت پر ادویات کی دستیابی کو بہتر بنایا جا رہا ہے۔
صوبائی وزیر صحت کا کہنا ہے کہ سپشلائزد آڈٹ سمیت مکمل چھان بین کے بعد واجبات ادا کر دئیے جائیں گے، کسی کمپنی کے واجبات نہیں روکے جائے گئے۔