ویب ڈیسک:سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ اب تو معلوم ہوتا ہے کہ مر جائیں تو ہی کیس فکس ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق راولپنڈی کی عدالت میں پیشی کے موقع پر بات چیت کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ جعلی کیسز بھگت رہا ہوں۔
فواد چودھری نے کہا کہ ایک کیس ختم ہوتا تو دوسرا بن جاتا ہے۔ پاکستان میں زندہ رہنے کے لیے مرنا تو پڑتا ہے۔ اب انتظار ہے کب مرتے ہیں۔ پاکستان میں رہنا ہے تو اس طرح کیس تو بنتے رہتے ہیں۔
بعد ازاں ڈیوٹی سول جج نے فواد چوہدری کا ایک روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا۔ سابق وفاقی وزیر کو کل سوموار 11 دسمبر متعلقہ عدالت پیش کرنے کا حکم دیدیا۔ سول جج غلام مصطفی نے محفوظ فیصلہ سنا دیا۔
اینٹی کرپشن کے وکیل نے استدعا کی کہ فواد چودھری سے 35 لاکھ روپے برآمد کرنے ہیں۔ 7 روزہ جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔
فواد چودھری کے وکیل نے کہا کہ مقدمہ جھوٹا اور بے بنیاد ہے، ڈسچارج یا ضمانت منظور کی جائے۔ فواد چوہدری کے بھائی فیصل چوہدری کی استدعا پرملاقات کی اجازت دیدی گئی اور انہیں الگ کمرہ میں بٹھا دیا گیا۔
جس کے بعد پولیس فواد چوہدری کو جوڈیشل کمپلیکس سے لے کر اڈیالہ جیل کی طرف روانہ ہوگئی۔