ایک نیوز نیوز: قطر میں جاری فیفا فٹبال ورلڈ کپ کی کوریج کے دوران امریکی صحافی گرانٹ واہل کی موت واقع ہوگئی۔
رپورٹ کےمطابق صحافی نے قطر میں ’ایل جی بی ٹی کیو‘ کمیونٹی کی حمایت میں مخصوص رنگوں والی ٹی شرٹ پہنی تھی جس کے بعد انہیں مختصر وقت کے لیے حراست میں لیا گیا تھا۔ گرانٹ واہل کو21 نومبر کو الریان کے احمد بن علی اسٹیڈیم میں حراست میں لیا گیا تھا اس وقت واہل سے کہا گیا کہ وہ اپنی ٹی شرٹ اتار دہیں کیونکہ اس ملک میں ہم جنس شادیاں ممنوع ہیں۔
یو ایس ساکر کی جانب سے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر ایک بیان میں کہا گیا کہ یو ایس ساکر فیملی کو یہ جان کر دکھ ہوا ہے کہ صحافی گرانٹ واہل ہمارے درمیان سے رخصت ہو گئے ہیں۔ گرانٹ واہل نے فٹ بال کو اپنی زندگی سمجھا تھا اور ان کی شاندار تحریر اب ہمیں نہیں ملے گی۔
واہل نے 11 فٹ بال ورلڈ کپ کا احاطہ کیا تھا اور اس پر دو کتابیں لکھی تھی۔ میچ کے فیصلے کے لیے اضافی وقت کے کھیل کے دوران گرانٹ اچانک اپنی سیٹ پر پیچھے کی طرف گرے اورساتھ بیٹھے دیگر صحافیوں نے ان کو اٹھایا اور فوری طور پر ہنگامی نمبر پر کال کی جس کے بعد کارکن موقع پر پہچنے اور ان کو اٹھا کر ہسپتال لے گئے بعد میں معلوم ہوا وہ انتقال کر گئے ہیں۔
صحافی کا موت سے 4 روز قبل کہنا تھا کہ انہوں نے میڈیکل کلینک کا چکر لگایا ہے کیونکہ انکا جسم ٹوٹنا شروع ہو گیا ہے، تین ہفتوں کے دوران بہت کم سو پایا ہوں۔ کام کا بہت زیادہ ہے۔‘
صحافی نے مزید کہا کہا تھا کہ’امریکہ اور نیدرلینڈز کے میچ کے دوران سردی کچھ زیادہ محسوس ہوئی اور سینے کے بالائی حصے میں تکلیف محسوس ہوئی۔‘
گرانٹ نے یہ بھی لکھا کہا نہوں نے کووڈ 19 کا ٹیسٹ کروایا جو منفی آیا کیونکہ ان کو اپنے جسم میں اس کی علامات محسوس ہوئی تھیں۔