نگران وزیراعظم کے تقرر کا طریقہ کار؟ اب کیا ہوگا؟

Aug 10, 2023 | 14:33 PM

ایک نیوز: وزیراعظم کی ایڈوائس پر صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی نے گزشتہ رات قومی اسمبلی تحلیل کردی ہے۔ جس کا اب باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی ہوچکا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ اتحادی حکومت اب ختم ہوچکی ہے۔ جس کے بعد نگران سیٹ اپ آئندہ انتخابات تک ملک کی باگ دوڑ سنبھالے گا۔ لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ نگران وزیراعظم کا تقرر کیسے کیا جاتا ہے؟ 

قومی اسمبلی کی تحلیل کے ساتھ ہی آئینی تقاضے کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف اور قائد حزب اختلاف راجا ریاض کے درمیان ملاقات طے ہے۔ جس میں نگراں وزیراعظم کے لیے مختلف ناموں پر غور کیا جائے گا اور اتفاق رائے کی صورت میں نگراں وزیراعظم کے نام کا اعلان کر دیا جائے گا۔  

آئین کے مطابق نگران وزیراعظم کے نام کا اعلان کرنے کے لئے تین دن تک کا وقت  ہے۔ نئے وزیراعظم کی حلف برداری تک شہباز شریف وزیراعظم کی ذمہ داریاں نبھاتے رہیں گے۔

نگران وزیراعظم کے تقرر کا طریقہ:

18ویں ترمیم کے بعد نگراں وزیراعظم کے تقرر کا طریقہ تبدیل ہو چکا ہے جس کے تحت سب سے پہلے قائد ایوان اور قائد حزب اختلاف ایک دوسرے کو تین تین نام بھجواتے ہیں۔ دونوں ان پر مشاورت کرتے ہیں۔ 

آئین کے مطابق اگر قائد ایوان اور قائد حزب اختلاف کے درمیان اتفاق نہیں ہوتا تو معاملہ پارلیمانی کمیٹی میں جائے گا جہاں حکومت اور اپوزیشن کی برابر نمائندگی ہو گی۔

کمیٹی بھی اگر کسی نام پر متفق نہیں ہوتی تو وہ دو یا تین نام الیکشن کمیشن کو بھجوا دے گی جو ان ناموں میں سے کسی ایک کو وزیراعظم مقرر کر دے گا۔

اٹھارویں ترمیم کے بعد سے اب تک دو مرتبہ یہ معاملہ درپیش آیا ہے۔ پہلی مرتبہ قائد ایوان راجہ پرویز اشرف اور قائد حزب اختلاف چودھری نثار علی خان اور بعد ازاں پارلیمانی کمیٹی میں اتفاق رائے نہ ہونے کے باعث الیکشن کمیشن میں پہنچا۔ الیکشن کمیشن نے میر ہزار خان کھوسو کو نگراں وزیراعظم تقرر کیا۔

مزیدخبریں