منکی پاکس وبا کی علامات کیا ہیں، اور یہ کیسے پھیلتی ہے؟

منکی پاکس وبا کی علامات کیا ہیں، اور یہ کیسے پھیلتی ہے؟

ایک نیوز میوز: منکی پاکس کے دنیا بھرمیں پھیلنے پر ماہرین نے وبا کی علامات اور پھیلنے کی وجوہات تلاش کرنے کا کام تیز کر دیا ہے۔

وبا کے شدت اختیار کرنے کے کئی ماہ گذر جانے کے بعد تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ یہ ہم جنس پرستی سے پھیلتی ہے۔ گذشتہ تین ماہ میں دنیا بھر میں اس بیماری کے 28 ہزار کیسز سامنے آئے ہیں، اور کچھ ہلاکتیں بھی ہوئی ہیں۔

  منکی پاکس کی علامات؟

منکی پاکس کی ابھی تک کی تحقیق میں صرف دو بنیادی علامات ظاہر ہوئی ہیں۔ پہلی بخاراوردوسری جسم پر زخم بننا۔ بخار کے دوران پٹھوں کا درد اور جسم پر زخم سے خارش عام ہیں۔

بیماری کا شکار کون کون ہو رہا ہے؟

درجن بھر افریقی ممالک میں منکی پاکس کئی دہائیوں سے موجود ہے، لیکن وبا کے سابقہ پھیلاو کے برعکس حال میں سامنے آنے والے کیسز ہم جنس پرستی کی وجہ سے پھیلے۔ امریکا میں 99 فیصد کیسز ہم جنس پرستی کی وجہ سے سامنے آئے ہیں۔ 

گزشتہ تین ہفتوں میں برٹش میڈیکل جرنل، دی لینسٹ اور نیو انگلینڈ جرنل آف میڈیسن میں چھپنے والی تحقیقات کے مطابق وبا کے پھیلنے کی وجہ ہم جنس پرستی ہی کو قرار دیا گیا ہے۔

منکی پاکسی وائرس کیسے منتقل ہوتا ہے؟

ابھی تک کی تحقیق کے مطابق منکی پاکس مرد کے مرد کے ساتھ جنسی تعلقات سے منتقل ہوتا ہے۔ تازہ ترین کلینیکل رپورٹس سے یہی ثابت ہوا ہے کہ   ہم جنس پرستی ہی وبا کے پھیلنے کی وجہ  ہے۔ دی لینسٹ کی سٹڈی کے مطابق جنسی تعلقات کے دوران سکن ٹو سکن کنٹیکٹ سے بیماری کا وائرس ایک شخص سے دوسرے شخص میں منتقل ہوتا ہے۔ یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ وبا کا وائرس نہ تو سانس لینے سے اور نہ ہی سپرم کے ذریعے منتقل ہوتا ہے۔ 

سوالات

دی لینسٹ کی رپورٹ نے ویکسین کی فعالیت کے بارے میں سوالات اٹھا دیئے ہیں، کیونکہ 18 فی صد ایسے کیسزسامنے آئے جنہوں نے منکی پاکس کی ویکسین لگوا رکھی تھی۔ سٹڈی میں یہ بھی سامنے آیا کہ منکی پاکس کا شکار ہونے والوں میں 40 فیصد ایڈز کے مریض ہیں۔