ایک نیوز : بھارتی ریاست جھاڑ کھنڈ کے علاقے جمشید پور میں ہندو انتہا افطاری میں مصروف مسلمانوں پر ٹوٹ پڑے ، متعدد زخمی، دکانیں لوٹ کر آگ لگادی۔ جمشید پور پولیس نے ہندو انتہا پسند گروپ کے آلہ کار افراد کو گرفتار کرلیا۔
رپورٹ کے مطابق جھاڑکھنڈ کے جمشید پور ضلع میں ہندو انتہا پسندوںگ نے مسلمانوں پر پتھراؤ کیا اور پرتشدد جھڑپوں میں کئی لوگ زخمی ہو گئے ہیں۔ پولیس نے علاقے میں دفعہ 144 نافذ کر دی ہے۔ موقع پر بڑی تعداد میں پولیس فورس تعینات کر دی گئی ہے۔
جمشید پور کے قدما کے شاستری نگر میں رام نومی کے موقع پر سڑک پر لگے مہا ویری جھنڈے میں کسی نے گوشت کا ٹکڑا باندھ دیا تھا جس کو لے کرمشتعل ہندو انتہا پسندوں نے افطاری میں مصروف مسلمانوں پر پتھراؤ کیا اور پھر ان کی دکانوں کو آگ لگا دی گئی۔ ہندو شرپسندوں نے گاڑیوں کی توڑ پھوڑ بھی کی اور انہیں آگ لگا دی، یادرہے جسے گائے کا گوشت ظاہر کیا گیا وہ بعدازاں مرغی کا گوشت ثابت ہوا۔
جمشید پور کے ایس ایس پی پربھات کمار کا کہنا ہے کہ حالات قابو میں ہیں، اکٹھا ہونے والے لوگوں کو گھر بھیج دیا گیا ہے۔ پورے علاقے میں فورس تعینات کر دی گئی ہے۔ آر اے ایف کی ایک کمپنی تعینات ہے۔ کچھ لوگوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔