تفصیلات کے مطابق این اے 75 ڈسکہ کے 360 پولنگ اسٹیشنز پر پولنگ کا عمل صبح 8 بجے سے شام پانچ بجے تک بلاتعطل جاری رہا، جس کے دوران خوب گہما گہمی نظر آئی، لوگوں نے بڑھ چڑھ کر حقِ رائے دہی استعمال کیا، کہیں بزرگ شہری ووٹ ڈالنے کے لیے سہارا لے کر پہنچے تو کہیں معذوری کو بھی خاطر میں نہیں لایا گیا۔
غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق360 میں سے 198 پولنگ اسٹیشنز کا غیر حتمی غیر سرکاری نتیجے کے مطابق مسلم لیگ ن کی نوشین افتخار 64680 ووٹ لے کر آگے جبکہ پی ٹی آئی کے علی اسجد ملہی 51658 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہیں۔
دوسری جانب حلقے این اے 75 ڈسکہ میں ووٹرز کی مجموعی تعداد 4 لاکھ 94 ہزار ہے، جبکہ پولنگ کے لیے کل 360 پولنگ اسٹیشنز بنائے جن میں سے 47 پولنگ اسٹیشنز کو حساس ترین قرار دے کر اے کیٹیگری میں شامل کیا گیا۔14 پولنگ اسٹیشنز کو حساس قرار دے کر بی کیٹیگری میں جبکہ 137 پولنگ اسٹیشنز سی کیٹیگری میں شامل کیا گیا۔اے کیٹیگری کے 47 پولنگ اسٹیشنز پر سی سی ٹی وی کیمرے لگائے گئے۔
ای سی پی نے الیکشن کی تیاری سے متعلق کہا تھا کہ پورے حلقے میں سیکیورٹی کے لیے 4 ہزار 162 پولیس اہلکار اور رینجرز کے 1 ہزار 48 جوان تعینات ہوں گے جبکہ پاک فوج کی 10 ٹیمیں کوئیک رسپانس فورس کے طور پر موجود رہیں گی۔