بدعنوانی  پرآندھرا پردیش کے سابق وزیر اعلی گرفتار

بدعنوانی  پرآندھرا پردیش کے سابق وزیر اعلی گرفتار

ایک نیوز : آندھرا کے سابق وزیر اعلیٰ اور ٹی ڈی پی سربراہ چندرابابو نائیڈو (این چندرابابو نائیڈو) کو  بدعنوانی کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا طبی معائنے کے بعد  وجئے واڑہ جیل  منتقل کردیا گیا۔
 بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق نائیڈو کو انسداد بدعنوانی ایکٹ کے تحت صبح 6 بجے گرفتار کیا گیا تھا۔ چندرا بابو نائیڈو کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 120 (بی)، 166، 167، 418، 420، 465، 468، 201، 109، 34 اور 37 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ٹی ڈی پی نے اس کی ایک ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر شیئر کیا ہے۔

دوسری جانب ٹی ڈی پی سربراہ اور آندھرا پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ این چندرا بابو نائیڈو کے وکیل کا کہنا ہے کہ ہائی بلڈ پریشر اور شوگر کا پتہ لگانے کے بعد سی آئی ڈی چندرا بابو کو طبی معائنہ کیلئے لے گئی ہے۔ ہم ضمانت کے لیے ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹا رہے ہیں،بتایا گیا کہ چندرا بابو نائیڈو کو ہفتہ کو سی آئی ڈی نے سکل ڈیولپمنٹ اسکام کیس میں بدعنوانی کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ 
یاد رہے کہ حال ہی میں چندرابابو نائیڈو نے دعویٰ کیا تھا کہ انہیں جلد ہی گرفتار کرلیا جائے گا۔ جمعہ کو آندھرا پردیش کے سماجی بہبود کے وزیر میروگا ناگرجنا نے چندرا بابو نائیڈو کی عوامی پیسہ لوٹنے کے الزام میں گرفتاری کا مطالبہ کیا۔

انہوں نے تادیپلی میں میڈیا کو بتایا کہ 'چندرابابو نے ووٹ کے بدلے کیش کیس میں وہاں سے فرار ہونے سے پہلے حیدرآباد میں لیک ویو گیسٹ ہاؤس کی تزئین و آرائش کے لیے 10 کروڑ روپے خرچ کیے تھے۔ نائیڈو نے چیف منسٹر کے دفتر پر مزید 10 کروڑ روپئے خرچ کئے۔ چارٹرڈ فلائٹس کے لیے 100 کروڑ روپے اور دھرم پورتا دکشا پر 80 کروڑ روپے خرچ کیے گئے۔