پاکستان کے برعکس خوراک  کی عالمی قیمتوں میں کمی 

world food prices
کیپشن: world food prices
سورس: google

ایک نیوز : پاکستان کے برعکس چاول  کی قیمت میں اضافے کے باوجود خوراک کی عالمی  قیمتیں گزشتہ 2 سال کی کم ترین سطح پر آگئی ہیں ۔

اقوام متحدہ کے فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن (ایف اے او) کی جانب سے دیے گئے بیان کے مطابق، خوراک کی مصنوعات کی بین الاقوامی قیمتوں میں ماہانہ تبدیلیوں پر نظر رکھنے والے ایف اے او فوڈ پرائس انڈیکس میں گزشتہ ماہ کے مقابلے میں 1.2 فیصد کمی ہوئی اور اگست میں 121.4 پوائنٹس ہوگئی ہے ۔ انڈیکس مارچ 2021 کے بعد اپنی کم ترین سطح پر آگیا ہے ۔

روس یوکرائن جنگ شروع ہونے کے بعد مارچ 2022 میں ریکارڈ سطح سے 24 فیصد گرنے والا انڈیکس جنگ کے ساتھ 159.7 پوائنٹس پر پہنچ کر ریکارڈ توڑ دیا۔

دریں اثنا، جولائی کے FAO فوڈ پرائس انڈیکس کے اعداد و شمار، جس کا اعلان 123.9 فیصد کے طور پر کیا گیا تھا، 124 پوائنٹس کے طور پر نظر ثانی کی گئی۔

FAO نے اعلان کیا کہ چاول کی عالمی قیمتیں اگست میں 15 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی تھیں  جب دنیا کے سب سے بڑے چاول برآمد کنندہ  بھارت نے بیرون ملک اناج کی فروخت پر پابندی عائد کردی تھی۔

بیان میں کہا  گیا ہے کہ  اگرچہ اگست میں خوراک کی عالمی قیمتوں میں کمی آئی، چاول کی قیمتوں میں پچھلے مہینے کے مقابلے میں 9.8 فیصد اضافہ ہوا، FAO نے زور دیا کہ یہ صورتحال "انڈیکا سفید چاول کی برآمدات پر  بھارت کی پابندی کے بعد تجارتی رکاوٹوں کی عکاسی کرتی ہے"۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ  اگست میں خوراک کی عالمی قیمتوں میں کمی آئی جس  سبزیوں کے تیل، ڈیری مصنوعات اور اناج شامل ہے ۔