ایک نیوز نیوز: شمالی کوریا نے جوہری ہتھیاروں کے استعمال کے حوالے سے نیا قانون منظور کر کے ملکی سلامتی کیلئے جوہری ہتھیار فوری طورپر استعمال کرنے کا حق محفوظ کر لیا ہے۔
پارلیمنٹ میں قانون 2013 کے قانون کے متبادل کے طور پر منظور کیا گیا، جس میں ملک کی جوہری حیثیت کا اعلان کیا گیا تھا۔
قانون منظور ہونے کے بعد پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے شمالی کوریا کے راہنما کم جونگ اُن کا کہنا تھا کہ نئے قانون کی منظوری سے ملک کی جوہری حیثیت ناقابل واپسی ہو گئی ہے اور ایٹمی ہتھیار نہ بنانے کےلئے مذاکرات کا اب کوئی جواز نہیں رہا۔
کم جونگ اُن نے کہا کہ جوہری ہتھیاروں کے حوالے سے پالیسی پر قانون سازی کی اہمیت یہ ہے کہ اب جوہری ہتھیاروں پر کوئی سودے بازی نہیں ہو سکتی۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ کبھی بھی جوہری ہتھیار بنانے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، چاہے ملک پر 100 سال کی پابندیاں لگ جائیں۔
پارلیمنٹ کے ایک رکن نے کہا کہ قانون سے شمالی کوریا کی ایک جوہری ریاست ہونے کی قانونی پوزیشن مضبوط ہوگی۔
ایکسپرٹ راب یارک نے کہا اگرچہ جوہری ہتھیار استعمال کرنے کی شرائط غیرمعمولی ہیں، لیکن ان سے یہ واضح ہوتا ہے کہ شمالی کوریا ایٹمی ہتھیاروں کو کتنی اہمیت دیتا ہے اور انہیں اپنی سلامتی کے لئے کتنا اہم سمجھتا ہے۔
مبصرین کا خیال ہے کہ یہ اقدام اس لئے اٹھایا گیا کیونکہ شمالی کوریا 2017 کے بعد دوبارہ نیوکلئیر ٹیسٹ کرنا چاہتا ہے۔