ایک نیوز نیوز: آنجہانی ملکہ برطانیہ الزبتھ دوم نے اپنے دور بادشاہت میں دومرتبہ پاکستان کا دورہ کیا۔ وہ پہلی مرتبہ1961ء میں اپنے شریک حیات شہزادہ فلپ کے ہمراہ پاکستان آئی تھیں جب ان کی عمر صرف 37 سال تھی۔ ملکہ کراچی ایئرپورٹ پہنچیں تو اس وقت کے صدر ایوب خان نے ان کا شایان شان استقبال 21 توپوں کی سلامی سے کیا۔ اس کے علاوہ خصوصی دستے نے سلامی بھی دی۔
ملکہ برطانیہ 16 روز کے طویل دورے پر پاکستان آئی تھیں۔ جہاں ان کے لیے خصوصی تقریبات کا اہتمام کیا گیا تھا۔ پہلے دن مزار قائد پر حاضری دی اور اس کے بعد کورنگی ٹاؤن شپ کا دورہ کیا اور شام کو صدر مملکت کی شاندار ضیافت میں شرکت کی۔
ایک زریں عہد جینے والی ملکہ برطانیہ نے کراچی کے علاوہ لاہور، پشاور، کوئٹہ اور شمالی علاقوں کا بھی دورہ کیا۔ بادشاہی مسجد، علامہ اقبال کا مزار، لاہور قلعہ، شالیمار گارڈن سمیت وہ جس بھی جگہ گئیں۔ عوام کا سیلاب امڈ آیا۔ ملکہ کے وقار اور احترام کے ساتھ مقامی ثقافتوں کے رنگ لیے شایان شان استقبال کیا گیا۔
سابق صدر ایوب خان کی ضیافت پر خطاب میں ملکہ برطانیہ نے پاکستان کو عالم اسلام کی طاقتوں اور دولت مشترکہ کی عظیم قوموں میں سے ایک قوم کے طور پر بیان کیا۔
ملکہ کا دوسرا دورہ پاکستان پہلے دورے کے 36 سال بعد تھا۔ وہ 1997ء میں دوبارہ پاکستان آئیں۔ اس وقت پاکستان اپنی آزادی کے 50 سال مکمل ہونے کی خوشی منا رہا تھا۔ اس دورے میں بھی ملکہ برطانیہ کے شریک حیات شہزادہ فلپ ان کے ہمراہ تھے۔ ملکہ کا لاہور کی سڑکوں پر ونٹیج 1984 کی بلیک رولز رائس کا سفر آج بھی شہریوں کو یاد ہے۔ یہ کار سابق گورنر پنجاب مخدوم سید احمد محمود کی ملکیت تھی۔
ملکہ برطانیہ جب فیصل مسجد پہنچیں تو انہوں نے اسلامی روایات کی پاسداری کرتے ہوئے سر کو اسکارف سے ڈھانپا اور مسجد میں داخل ہوتے وقت جوتے بھی اتار دیے۔ ملکہ کا یہ دورہ 6 یوم پر محیط تھا۔ اُس وقت کے صدر فاروق لغاری، وزیر اعظم نواز شریف اور اپوزیشن لیڈر بے نظیر بھٹو سے ملاقاتیں کیں۔
ملکہ برطانیہ نے اپنے دورے میں پارلیمنٹ سے بھی خطاب کرتے ہوئے پاکستان اور بھارت سے اپنے اختلافات کو حل کرنے کی اپیل کی تھی۔
آنجہانی ملکہ برطانیہ کی بہو لیڈی ڈیانا بھی پاکستان میں کافی مقبول تھیں اور انھوں نے بھی پاکستان کا دورہ کیا تھا۔
ملکہ برطانیہ کے دورہ پاکستان کی خصوصی ویڈیوز:
دورہء 1961
دورہء 1997