ایک نیوز: شعیب شاہین کا کہنا ہے کہ کے پی کے میں ملٹری ٹرائل شروع ہو چکا ہے،کے پی کے میں ملٹری ٹرائل شروع ہونا توہین عدالت ہے،پاکستان میں آئین معطل ہو چکے ہیں،ہم نے آج کہا ہے پاکستان میں آج ان ڈیکلیئرڈ مارشل لاء ہے،تمام ادارے ایک بھگوڑے کو سہولیات مہیا کر رہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق شعیب شاہین نے میڈیا ٹاک کرتے ہوئے کہا ہے کہ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل جو اب ایک ایکٹ بن چکا ہے،امید ہے آج اس کیس کا فیصلہ آ جائے گا،تحریک انصاف اس میں پیٹیشن فائل کر چکی ہے جس کا فیصلہ سنانا بہت ضروری ہے،90 دن میں انتخابات کا انعقاد بہت ضروری ہے،پریکٹس اینڈ پروسیجر بل مستقبل کے حوالے سے بہت اہمیت کا حامل ہے،اس کیس کے بعد اور اہم کیسز کی باری آنی ہے۔
شعیب شاہین نے کہا کہ سیلیوںز کے خلاف فوجی عدالتوں میں ٹرائل کا کیس بھی آئے گا،کے پی کے میں ملٹری ٹرائل شروع ہو چکا ہے،کے پی کے میں ملٹری ٹرائل شروع ہونا توہین عدالت ہے،پاکستان میں جمہوریت ڈی ریل ہو چکی ہے،پاکستان میں آئین معطل ہو چکے ہیں،ہم نے آج کہا ہے پاکستان میں آج ان ڈیکلیئرڈ مارشل لاء ہے،عثمان ڈار جو اغوا کیا گیا جبکہ عدالت میں بتایا گیا کہ اس کے وارنٹ ہیں اگر وارنٹ تھے تو قانون کے مطابق اسے 24 گھنٹوں میں عدالت میں پیش کیا جانا چاہیے تھا۔
شعیب شاہین نے کہا کہ صداقت عباسی کا انٹرویو ایک میڈیا ہاؤس میں لایا گیا،فرخ حبیب، شیخ رشید کہاں ہیں؟ کسی کو نہیں پتا،تمام ادارے ایک بھگوڑے کو سہولیات مہیا کر رہے ہیں، شیخ رشید کے ساتھ شاکر نامی شخص اغوا ہوا تھا وہ واپس آ گیا شیخ رشید کہاں ہیں؟ہمارے پی ٹی آئی کے لوگ جلسہ کریں آپ انہیں سیدھی گولیاں مارتے ہیں،آپ لیول پلئینگ فیلڈ کی بات کرتے ہیں ہمیں تو فیلڈ ہی میسر نہیں،ایشین ڈیویلپمنٹ رپورٹ کو دیکھیں وہ بھی کہہ رہے ہیں کہ ہمارے مسائل کا حل الیکشنز ہیں،فلسطین کا زمین اور رقبہ ان کا ہے۔