ایک نیوز نیوز: برطانوی محکمہ ٹرانسپورٹ ڈی ایف ٹی نے پاکستانی ائرلائن سے پابندیاں ہٹانے سے انکار بھی کردیا ہے۔ ڈی ایف ٹی کے ایئرسیفٹی یونٹ نے سول ایوی ایشن اتھارٹی کومراسلہ لکھ کراپنے فیصلے سے آگاہ کیا۔
مراسلے میں کہاگیا ہے کہ سی اے اے کی تیاریوں، لائسنسنگ معاملات، ہوابازی سے متعلق قوانین میں پیشرفت اور فلائیٹ سیفٹی پرخدشات برقرار ہیں، پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی نے نظام میں بہتری کا کوئی ثبوت نہیں دیا جبکہ آڈٹ میں سی اے اے کا ریگولیٹری معیار بھی کم پایا گیا۔
ترجمان سول ایوی ایشن کا کہنا ہے یورپی کمیشن 2023 کی پہلی سہ ماہی میں پاکستان کا دررہ کرے گا۔ توقع ہے اس دورے سے تمام رکاوٹیں دورہوںگی اور برطانیہ میں پی آئی اے آپریشن جلد بحال ہو گا۔
یاد رہے کہ سابق وزیر ہوا بازی غلام سرور کے جعلی ڈگریوں والے پائلٹس کے بیان سے قومی ایئر لائنز کو نہ صرف ڈیڑھ سو ارب روپے سے زائد کا نقصان ہی نہیں ہوا بلکہ برطانیہ جیسا اہم دوست ملک بھی پاکستان ائر لائن پر عائد پابندیاں ہٹانے سے آج بھی انکاری ہے۔
عوامی ووٹوں سے ایوانوں تک پہنچنے والےعمران حکومت کےوزیر نے ملک و قوم پر ہی ظلم ڈھایا۔ سابق وزیر ہوابازی کے عاقبت نااندیش اور غیر ذمہ دارانہ بیان کا خیمازہ قومی ائرلائن آج تک بھگت رہی ہے۔