تحریک انصاف کا صوابی میں جلسہ، کسی بھی لائحہ عمل کا اعلان نہ ہوسکا

تحریک انصاف کا صوابی میں جلسہ، کسی بھی لائحہ عمل کا اعلان نہ ہوسکا
کیپشن: Tehreek-e-Insaf's meeting in Swabi, no plan of action could be announced

ویب ڈیسک: پاکستان تحریک انصاف کے زیراہتمام صوابی میں جلسہ اختتام پذیر ہوگیا جبکہ کسی بھی لائحہ عمل کا اعلان نہ ہوسکا۔

علی امین گنڈاپور نے جلسے میں اعلان کرتے ہوئے کہاکہ بانی پی ٹی آئی  اسی مہینے فائنل کال دیں گے، کارکنان اس کیلئےتیاری شروع کردیں، اب ہم اپنے قائد کو رہا کروائے بغیر واپس نہیں جائیں گے۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ میں ہمیشہ اپنے کارکنوں کی طرف دیکھتا ہوں کیونکہ آپ بانی پی ٹی آئی اور حقیقی آزادی کی طاقت ہیں، پاکستان کو آزاد کرانے کیلئے ہمارے آباؤاجداد نے قربانیاں دیں۔

انہوں نے کہا کہ آزادی قربانی کے بغیر نہیں ملتی، اب ہمیں بانی پی ٹی آئی  کی سربراہی میں حقیقی آزادی کے لیے نکلنا ہے، آج ہمیں یہ عہد کرنا ہوگا کہ بانی پی ٹی آئی کے دیئے گئے ہر حکم پر اپنا تن، من، دھن قربان کرنے سے دریغ نہیں کریں گے۔

علی امین گنڈاپور نے کہاکہ کارکنان آج سے فائنل معرکے کی تیاری شروع کردیں، جب بھی کال ملے تو بوریا بستر سمیت ایک سفید چادر سر پر لینی ہےاورعمران خان کو رہا کروانے تک واپس نہیں آئیں گے۔

چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج صوابی میں ہونے والے جلسے میں ریفرنڈم ہوگیا ہے، اب عمران خان کی رہائی بہت قریب ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکا میں انتخابی نتائج سامنے آنے کے بعد کچھ لوگ اپنی پرانی ٹوئٹس ڈیلیٹ کررہے ہیں، لیکن میں ان کو کہنا چاہتا ہوں کہ ہم امریکا سے مدد کے طلبگار نہیں، تبدیلی پاکستان کے اندر سے ہی آئے گی۔

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو باہر رکھ کر پاکستان کی سیاست مکمل نہیں ہوسکتی، وہ ایک ہی بات کرتے ہیں کہ میں عوام کے حقوق کی خاطر جیل میں ہوں،بانی پی ٹی آئی کو سہولیات سے محروم رکھا گیا ہے لیکن انہوں نے کبھی بیمار ہونے کا شکوہ نہیں کیا۔

چیئرمین پی ٹی آئی کا مزید کہنا تھا کہ حکومت چھبیسویں آئینی ترمیم کے ذریعے مرضی کی عدلیہ چاہتی ہے لیکن ہم عدلیہ کو آزاد کروا کر دم لیں گے۔

پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے کہاکہ آج ملک میں جبر کا جو نظام قائم ہے اس کے سامنے کسی پاکستانی کی کوئی حیثیت نہیں، عمران خان کا قوم کے نام پیغام ہے کہ پاکستان کی سڑکیں تمہاری منتظر ہیں۔

سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہنا تھا کہ ہم اپنے شہری حقوق سے کسی صورت دستبردار نہیں ہوں گے، اور نہ ہی کسی کی دھونس اور دھمکی میں آئیں گے۔