ایک نیوز :قسمت ایسے مہربان ہوتی ہے۔۔ کراچی کے علاقے ابراہیم حیدری کے مچھیروں کی لاٹری لگ گئی ۔
تفصیلات کے مطابق نایاب مچھلی سوا کھلے سمندر میں ماہی گیروں کی جال میں پھنس گئی، ماہی گیروں کی جال میں سوا کی پندرہ سو سے زائد مچھلیاں جال میں پھنسیں، ستر کروڑ روپے مالیت کی مچھلی سوہا ملنے پر مچھیروں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔
سوّا مچھلی کیا ہے اور قیمتی کیوں ہے؟
ماحول کے بقا کے لیے کام کرنے والے ادارے ورلڈ وائلڈ لائف فنڈ (ڈبلیو ڈبلیو ایف) کے معاون محمد معظم کے مطابق سوّا کروکر نسل سے تعلق رکھتی ہے، اس کو سندھی میں سوّا اور بلوچی میں کر کہا جاتا ہے جبکہ اس کا سائنسی نام ارگائیروسومس جیپونیکس ہے۔
اس کا سائز ڈیڑھ میٹر تک ہوسکتا ہے جبکہ وزن 30 سے 40 کلو بھی ہوسکتا ہے، یہ پورا سال ہی پکڑی جاتی ہے لیکن نومبر سے مارچ تک اس کی دستیابی آسان ہوجاتی ہے کیونکہ یہ بریڈنگ سیزن ہے۔
مچھیروں کےمطابق یہ مچھلی ہانگ کانگ ایکسپورٹ کی جاتی ہے اور کہا یہ جاتا ہے کہ اس میں ایک قسم کا دھاگہ نکلتا ہے جو آپریشن میں لگائے جانے والے ٹانکے بنانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے ، اس نایاب مچھلی کا گوشت بھی کم از کم ایک ہزار میں فروخت ہوتا ہے ۔