شاعرمشرق علامہ محمد اقبال کا 146واں یوم ولادت آج منایا جارہا ہے

شاعرمشرق علامہ محمد اقبال کا 146واں یوم ولادت آج منایا جارہا ہے
کیپشن: The 146th birth anniversary of poet Allama Muhammad Iqbal is celebrated today.

ایک نیوز: شاعر مشرق، مفکر پاکستان علامہ محمد اقبال کا 146 واں یوم ولادت آج منایاجا رہا ہے،  شاعر مشرق کے یوم پیدائش پر ملک بھر میں عام تعطیل ہے اور یوم اقبال کے حوالے سے تقریبات منعقد کی جا رہی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق شاعر مشرق، مفکرپاکستان ڈاکٹر علامہ محمد اقبال 9 نومبر 1877 کوسیالکوٹ میں پیدا ہوئے، ابتدائی تعلیم آبائی شہر اور لاہور سے حاصل کرنے کے بعد 1905 میں برطانیہ سے وکالت اوربعد میں جرمنی سے فلسفہ میں پی ایچ ڈی کی ڈگری بھی حاصل کی۔

انہوں نے 1910 میں وطن واپسی کے بعد شاعری کے ذریعے فکری اور سیاسی طور پرمنتشر مسلمانوں کو خواب غفلت سے بیدار کیا، سیاستدان کی حیثیت سے ان کا سب سے بڑا کارنامہ نظریہ پاکستان کی تشکیل ہے، یہی نظریہ بعد میں پاکستان کی قیام کی بنیاد بنا۔

حکیم الامت کا لقب پانے والے علامہ محمد اقبال نے نوجوانوں میں خودی کا جذبہ پیدا کیا، قوم کو بیداری کا سبق دیا، علامہ اقبال نے اپنی شاعری سے امت مسلمہ کو یک جہتی کا پیغام دیا۔

علامہ محمد اقبال کی شاعری نے ہندوستان کے مسلمانوں میں نئی روح پھونکی، انہیں نوجوانوں سے بڑی امیدیں وابستہ تھیں، علامہ اقبال نے نوجوانوں کو شاہین اورعقاب جیسے القابات سے بھی پکارا۔

مصورپاکستان علامہ اقبال 21 اپریل 1938 کو لاہور میں خالق حقیقی سے جاملے، انہیں بادشاہی مسجد کے پہلو میں دفن کیا گیا۔

مزار اقبال پر تقریب

شاعر مشرق کے یوم پیدائش پر ان کے مزار پر گارڈز تبدیلی کی پُروقار تقریب کا انعقاد کیا گیا۔

پاک بحریہ کے سٹیشن کمانڈر لاہور کموڈور ساجد حسین نے تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی، انہوں نے مزار اقبال پر حاضری دی اور مہمانوں کی کتاب میں اپنے خیالات قلمبند کئے۔

پاک بحریہ کے چاق و چوبند دستے نے علامہ اقبالؒ کے مزار پر اعزازی گارڈز کے فرائض سنبھال لئے۔

شاعر مشرق کو پاک فضائیہ کا خراج عقیدت
پاک فضائیہ نے علامہ محمد اقبالؒ کے یوم پیدائش کی مناسبت سے شاعر مشرق کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔

ترجمان پاک فضائیہ کا کہنا تھا کہ اقبال کی شاعری میں فکر و خیال کی گہرائی ملتی ہے، تخلیق عرض پاک انہی کی فکری کاوشوں سے سرانجام پائی ہے۔

پاک فضائیہ کے ترجمان نے کہا کہ نوجوان نسل کو شاہین کا تخاطب دے کر اقبال جہاں اس میں رفعت خیال، جذبہ عمل، وسعت نظری اور جرأت رندانہ پیدا کرنا چاہتے تھے، وہاں اس کے جذبۂ تجسس کی بھرپور تکمیل بھی چاہتے تھے۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ شاہین جو پرندوں کی دنیا کا درویش ہے، اپنی خودی پہنچانتا ہے، تجسس اس کی فطرت اور جھپٹنا اس کی عادت ہے، وہ فضائے بسیط کا واحد حکمران ہے جو فضاؤں اور بلندیوں سے محبت کرتا ہے۔

اس سلسلے میں پاک فضائیہ کی جانب سے جاری دستاویزی فلم میں اس عہد کی تجدید کی گئی ہے کہ پاک فضائیہ کا ہر شاہین مادر وطن کی حفاظت کے لیے ہمہ وقت تیار ہے اور ضرورت پڑنے پر کسی بھی قربانی سے گریز نہیں کرے گا۔