ایک نیوز :نئی تحقیق میں ثابت ہوا کہ فیس بک، انسٹاگرام اور میسنجر وہ ایپس ہیں جن کو آئی او ایس اور اینڈرائیڈ آپریٹنگ سسٹمز پر کام کرنے والے فونز میں سب سے زیادہ ڈیٹا تک رسائی حاصل ہوتی ہے۔
موجودہ عہد میں بیشتر افراد اسمارٹ فونز استعمال کرتے ہیں۔ہر اسمارٹ فون میں درجنوں ایپس موجود ہوتی ہیں جن کو صارفین کی ذاتی تفصیلات تک رسائی حاصل ہوتی ہے۔اب ایک نئی تحقیق میں ان ایپس کا انکشاف کیا گیا ہے جن کو آئی فونز یا اینڈرائیڈ اسمارٹ فونز میں صارفین کے ذاتی ڈیٹا تک سب سے زیادہ رسائی حاصل ہوتی ہے۔
ٹی آر جی ڈیٹا سینٹرز کی اس تحقیق میں بتایا گیا کہ فیس بک، انسٹاگرام اور میسنجر وہ ایپس ہیں جن کو آئی او ایس اور اینڈرائیڈ آپریٹنگ سسٹمز پر کام کرنے والے فونز میں سب سے زیادہ ڈیٹا تک رسائی حاصل ہوتی ہے۔
یہ تینوں ایپس صارفین کے 14 مختلف قسم کے ڈیٹا جیسے لوکیشن، براؤزنگ ہسٹری، کانٹیکٹس، فوٹوز اور دیگر تک رسائی کی اجازت مانگتی ہیں۔
آئی او ایس میں فیس بک، انسٹاگرام اور میسنجر کے بعد یوٹیوب، لنکڈ ان اور انسٹا کارٹ سب سے زیادہ ڈیٹا تک رسائی حاصل کرنے والی ایپس ہیں جبکہ ٹک ٹاک اور گوگل بالترتیب 7 ویں اور 8 ویں نمبر پر موجود ہیں۔
اس کے مقابلے میں اینڈرائیڈ فونز میں فیس بک، انسٹاگرام اور میسنجر کے بعد چوتھے نمبر پر فیس بک لائٹ ایپ سب سے زیادہ ڈیٹا تک رسائی حاصل کرتی ہے۔گوگل، یوٹیوب، ٹک ٹاک اور اسنیپ چیٹ بالترتیب 5 ویں سے 8 ویں نمبر پر موجود ہیں۔تحقیق میں بتایا گیا کہ آئی او ایس کے مقابلے میں اینڈرائیڈ میں ایپس زیادہ ڈیٹا تک رسائی مانگتی ہیں۔
محققین کے مطابق نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ آئی او ایس کے مقابلے میں اینڈرائیڈ صارفین کو اپنے ڈیٹا کی زیادہ قربانی دینا پڑتی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم ایپس کو جتنے زیادہ ڈیٹا تک رسائی دیتے ہیں، اس کے اعداد و شمار دنگ کر دینے والے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہماری بہت زیادہ ذاتی تفصیلات ان ایپس کے پاس موجود ہوتی ہیں جن کو مارکیٹنگ کمپنیاں اور ہیکرز مختلف مقاصد کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔