بندکمرے میں 4لوگوں نے میرے قتل کا منصوبہ بنایا:عمران خان

بندکمرے میں 4لوگوں نے میرے قتل کا منصوبہ بنایا:عمران خان
کیپشن: بندکمرے میں 4لوگوں نے میرے قتل کا منصوبہ بنایا:عمران خان

ایک نیوز نیوز:  پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ میرے قتل کی منصوبہ بندی چار لوگوں نے بند کمرے میں کی۔

تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم نے ترک میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے   عمران خان نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ میرے قتل کی منصوبہ بندی چار لوگوں نے بند کمرے میں کی، پنجاب میں حکومت ہونے کے باوجود  میں تین لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج نہیں کر اسکتا، پوچھنا چاہتا ہوں کہ پنجاب کی پولیس کوکنٹرول کرتا ہے،وزیر آباد میں  میرے کارکنوں نے حملہ آور کو دبوچ لیا ورنہ سیدھی فائرنگ ہوتی۔

اب میں نفسیاتی طور پر  بہت مضبوط سمجھ رہا ہوں،حملے سے قبل ہی جانتا تھا کہ کچھ ہونے والا ہے،اپنی حکومت ختم ہونے کے بعد کہا تھا کہ  میرے قتل کی تیاری کی گئی ہے، یہ تیاری 4 لوگوں نے بند کمرے میں کی،اس حملے کے پیچھے بہت مضبوط لوگ تھے،اس کے بعد مجھے مارنے کی ایک اور منصوبہ بندی کی گئی، اس کے لیے مذہب کا سہارا لیا گیا، ایک صحافی کی طرف سے ویڈیو تیار کی گئی، وزیراطلاعات مریم اورنگزیب اور سابق وزیراعظم نواز شریف کی بیٹی مریم نواز نے پریس کانفرنس کی اور کہا عمران خان عوام کے جذبات ابھار رہا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ  میں تین پوائنٹس اٹھانا چاہوں گا، اس وقت ملک بھر میں سروے ہو رہے ہیں  جس سے میری پارٹی  مقبول ترین جماعت بن  چکی ہے، اس وقت ضمنی الیکشن میں ہماری پارٹی نے  75 فیصد سے زیادہ فتح حاصل کی، مخالف 13 جماعتیں مل کر بھی پی ٹی آئی کو ہرا نہیں پائیں،  ان جماعتوں کو  وفاقی حکومتی، اسٹیبلشمنٹ، الیکشن کمیشن سمیت ہر طرح کی  مدد حاصل تھی۔ مگر پھر بھی ہماری جماعت  ضمنی الیکشنوں میں 37 میں سے  29 سیٹیں جیتی۔ ہمیں مقبولیت کیلئے کسی طرح کی الزام تراشی کی ضرورت نہیں۔

عمران خان نے کہا کہ  2013 اور 2014 میں احتجاج کرنے والے ماڈل ٹاؤن میں قتل و غارت کی گئی، پولیس نے مظاہرین پر سیدھی فائرنگ کی، یہ کیس اس وقت عدالت میں زیر سماعت ہے،  رانا ثناء اللہ اور شہباز شریف  ایکسٹرا جوڈیشل قتل میں ملوث ہیں، تیسرے نمبر پر دیکھیں  میں نے  24 ستمبر کو عوامی ریلی میں خطاب  کرتے ہوئے کہا کہ میرے ساتھ کیا ہونے والا ہے، اس کے سکرپٹ سے متعلق عوام کوآگاہ کیا  کہ حکمران طبقہ کہے گا کہ میں نے مذہب سے متعلق بات کر دی، اس وقت کے بعد حکمران طبقے نے اپنے حمایت یافتہ میڈیا کو استعمال کیا، سرکاری ٹی وی پر میرے متعلق کچھ ویڈیوز چلائی گئیں جو مذہب سے متعلق تھیں۔