ایک نیوز: مبینہ آڈیو لیکس تحقیقات میں نئی پیشرفت سامنے آگئی۔ سپیکر قومی اسمبلی کی خصوصی ہدایت پر قائم کردہ کمیٹی نے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے بیٹے کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق مبینہ آڈیو لیکس کی تحقیقات اور سپریم کورٹ کو ریکارڈ کی فراہمی سے متعلق قومی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس اسلم بھوتانی کی سربراہی میں ہوا۔ کمیٹی نے ثاقب نثار کے بیٹے کی آڈیولیک کے حوالے سے وزارت داخلہ کو فرانزک کی ہدایت کردی۔ چیئرمین کمیٹی اسلم بھوتانی کا کہنا ہے کہ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کیس میں سپریم کورٹ کو ریکارڈ دینے یا نہ دینے کا فیصلہ بھی اسی کمیٹی نے کرنا ہے۔
خصوصی کمیٹی اجلاس نے ریکارڈ کی فراہمی سے متعلق فیصلے سے قبل وزیر قانون کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ وزیر قانون کی رائے کی روشنی میں رجسٹرار کو طلب کرنے یا ریکارڈ کی فراہمی سے متعلق فیصلہ کیا جائے گا۔
آج کے اجلاس میں وزیر قانون کی عدم شرکت پر کمیٹی نے برہمی کا اظہار کیا۔ اسلم بھوتانی نے کہا کہ اس حوالے سے اسپیکر قومی اسمبلی کو شکایت لگائیں گے۔ ذرائع کے مطابق ثاقب نثار کے بیٹے کی آڈیو لیک پر بعض ارکان نے فرانزک رپورٹ آنے کے بعد شخصیات کو طلب کرنے کی تجویز دیدی۔
چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ کمیٹی کے بارہ مئی کے ان کیمرا اجلاس میں طلبی سے متعلق مشاورت کے بعد نوٹسز جاری کرنے کا فیصلہ کریں گے۔
اسلم بھوتانی نے کہا کہ قومی اسمبلی نے ہمیں ثاقب نثار کے بیٹے کی آڈیو لیک کی تحقیقات کی ذمہ داری دی ہے۔ آڈیو کی فرانزک تصدیق ایف آئی اے کے سپرد کریں گے۔ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کیس میں سپریم کورٹ کو ریکارڈ دینے یا نہ دینے کا فیصلہ بھی اسی کمیٹی نے کرنا ہے۔
اس موقع پر کمیٹی رکن روحیل اصغر نے کہا کہ چیئرمین صاحب پہلے کمیٹی کا انٹرنل اجلاس منعقد کر لیں۔ ایڈیشنل ڈی جی ایف آئی اے نے کہا کہ ایف آئی اے ایک ہفتے سے دس دن میں آڈیو کا فرانزک آڈٹ کر سکتی ہے۔ وزارت داخلہ کے تحریری احکامات پر ہم فرانزک آڈٹ کر سکتے ہیں۔ کمیٹی نے وزارت داخلہ کو آڈیو کے فرانزک آڈٹ کی ہدایت کردی۔
کمیٹی رکن برجیس طاہر نے کہا کہ جس شخص کی آڈیو کا ذکر ہو رہا ہے اسے بھی طلب کیا جائے۔ اس پر چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ آڈیو میں شامل افراد کو طلب کیا جائے گا۔ کمیٹی شفاف تحقیقات کرنا چاہتی ہے۔ ہو سکتا ہے ثاقب نثار اور ان کے صاحبزادے بے قصور ہوں۔
کمیٹی نےثاقب نثار، نجم ثاقب اور پی ٹی آئی ٹکٹ ہولڈر کو طلب کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
بعدازاں خصوصی کمیٹی کے چیئرمین اسلم بھوتانی نے میڈیا سے گفتگو کی۔ ان کا کہنا تھا کہ آڈیو لیکس پر ہمیں پارلیمنٹ نے تحقیقات کی ذمہ داری دی ہے۔ ایف آئی اے کو نجم ثاقب کی آڈیو کے فرانزک آڈٹ کی ہدایت کی ہے۔ فرانزک رپورٹ آنے کے بعد مشاورت سے دوسری پارٹی کو بلانے کا فیصلہ کریں گے۔
انہوں ںے کہا کہ ثاقب نثار، ان کے بیٹے اور ٹکٹ ہولڈر کو سنے بغیر یکطرفہ کارروائی ممکن نہیں ہے۔ ان سے گزارش کریں گے کہ کمیٹی میں آکر اپنا مؤقف دیں۔ بارہ مئی کو کمیٹی کا ان کیمرہ اجلاس بلایا ہے اس کے بعد طلبی سے متعلق آگاہ کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ کمیٹی کی دوسری ذمہ داری سپریم کورٹ کو ریکارڈ فراہم کرنے یا نہ کرنے سے متعلق فیصلہ ہے۔ ریکارڈ پارلیمنٹ کی پراپرٹی ہے کمیٹی فیصلہ کرے گی کہ یہ ریکارڈ سپریم کورٹ کو دینا ہے یا نہیں؟ ریکارڈ کی فراہمی سے متعلق مزید مشاورت وزارت قانون کی رائے کے بعد کریں گے۔ ہمیں اٹارنی جنرل آفس کی رہنمائی کی بھی ضرورت ہے۔