ایک نیوز: پاکستان اور امریکہ کے درمیان سرکاری اور نجی شعبوں میں گرین اور قابل تجدید توانائی کے شعبوں میں نئے کاروباری مواقعوں کو فروغ دینے کے لیے روڈ میپ تیار کرنے پر اتفاق کرلیا گیا ہے۔
امریکہ کی جانب سے متفقہ منصوبوں کی فزیبلٹی اسٹڈیز کے لیے مالی اور تکنیکی مہارت اور معاونت فراہم کی جائے گی۔ پاکستانی کاروباری برادری کا ایک وفد ملائیشیا، انڈونیشیا اور تھائی لینڈ سے تعلق رکھنے والے ہم منصبوں کے ساتھ آئندہ سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران میتھین میں کمی کی ٹیکنالوجی اور بائیو میتھین کو کھاد میں تبدیل کرنے کی ٹیکنالوجی کا مطالعہ کرنے کے لیے امریکہ کا دورہ کرے گا۔
وزیر مملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک کی یوایس ٹریڈ اینڈ ڈویلپمنٹ ایجنسی (یو ایس ٹی ڈی اے) کے انڈو پیسیفک کے ریجنل ڈائریکٹر ویرندا فائک اور کنٹری مینیجر تنوی مدھوسودنن کے ساتھ ملاقات کے دوران ان امور پر اتفاق رائے ہوا ہے۔
دونوں فریقین نے توانائی کے شعبے میں پیداواری صلاحیت کو بڑھانے اور جدید ٹیکنالوجیز اور تخلیقی کاروباری ماڈلز کے ذریعے پاکستان کو عالمی ویلیو چین میں شامل کرنے کے مختلف طریقوں پر تفصیلی گفتگو اور تجاویز دیں۔ چیلنجوں کے تناظر میں انرجی سیکیورٹی، سستی توانائی اور پائیدار فراہمی کو یقینی بنانے سمیت موسمیاتی تبدیلی کے رجحان اور پاکستان پر اس کے سماجی و اقتصادی اثرات پر بھی تفصیلی گفتگو کی گئی۔
امریکی وفد کی جانب سے پاکستان میں گرین امونیا، گرین ہائیڈروجن اور قابل تجدید ذرائع سے متعلقہ منصوبوں پر کام کرنے میں دلچسپی کا اظہار کیا گیا۔ اس موقع پر وزیرمملکت پیٹرولیم مصدق ملک نے کہا کہ پاکستان امریکہ کے ساتھ مل کر صاف اور گرین انرجی کی جانب منتقلی کو آگے بڑھانا چاہتا ہے۔ اس حوالے سے کام بھی کیا جارہا ہے۔ وزیر مملکت پیٹرولیم نے امریکی فریقین کو پاکستان کا دورہ کرنے کی دعوت بھی دی۔ وزیرمملکت نے امریکی سرمایہ کاروں کے لیے نئے کاروباری آئیڈیاز کے نفاذ کے لیے ہر ممکن سہولت فراہم کرنے کی یقین دہانی کروائی۔
اس موقع پر مصدق ملک کا کہنا تھا کہ اب وقت آگیا ہے کہ آئیڈیاز کو عملی جامع پہناتے ہوئے منصوبوں کو مکمل کیا جائے گا۔ سرخ فیتے کی جگہ سرمایہ کاروں اور کاروباری برادری کا بھرپور استقبال کیا جائے گا۔