ایک نیوز:اقوام متحدہ کا ورلڈ فوڈ پروگرام فنڈنگ کی شدید قلت کے باعث اگلے ماہ سے فلسطینیوں کی مالی اور غذائی امداد روک دے گا۔
غیرملکی میڈیاسے گفتگوکرتےہوئے ورلڈ فوڈ پروگرام کے کنٹری ڈائریکٹر سمیع عبدالجبیر کا کہنا تھا کہ اگلے ماہ سے دو لاکھ سے زائد فلسطینیوں کی امداد روک دی جائے گی۔
ان کامزید کہناتھا کہ فنڈز کی قلت کی وجہ سے یہ تکلیف دہ فیصلہ کیا، انتہائی ضرورت مندایک لاکھ40 ہزار فلسطینیوں کی امداد جاری رکھی جائے گی، تاہم مطلوبہ فنڈنگ آنے تک اگست تک فلسطینیوں کی امداد روکنے پر مجبور ہوں گے۔
ڈبلیو ایف پی (عالمی ادارہ خوراک) کے فیصلے سے غزہ اور مغربی کنارے میں60 فیصد ضرورت مند فلسطینی خاندان متاثر ہوں گے۔
واضح رہے کہ ڈبلیو ایف پی کی جانب سے غزہ اور مغربی کنارے میں غربت کا شکار خاندانوں کو ہر ماہ فی کس10 اعشاریہ3 ڈالر اور کھانے کی ٹوکریاں دی جاتی ہیں۔
اسرائیل نے غزہ اور مغربی کنارے میں سیکیورٹی خدشات پر ناکہ بندی کر کے برسوں سے لوگوں اور سامان کی نقل و حرکت پر پابندیاں لگا رکھی ہیں۔