ایک نیوز :پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے چیئرمین اور صدارتی امیدوارمحمود خان اچکزئی کاکہنا ہے کہ صدارتی انتخابات بہتر ماحول میں ہوئے۔پہلی بار ایسا ہوا کہ ووٹ خریدا گیا نہ بیچا گیا۔
صدارتی امیدوار محمود خان اچکزئی کامیڈیا سے گفتگو میں کہنا تھاکہ ہمیں ایسے لوگوں نے بھی ووٹ دئیے جن کا تعلق پی ٹی آئی سے نہیں تھا۔خیبرپختونخوا میں 90فیصد ووٹ ہمیں پڑے ۔پنجاب میں آصف زرداری ،قومی اسمبلی میں ہمیں تعدادسے زیادہ ووٹ ملے۔بعض لوگ ہمیں کہتے رہے کہ ووٹ آپ کو دینے کو دل کرتا ہے مگر حکم پارٹی کا ہے۔یہ ہماری عقل و فہم کا امتحان ہے۔میں زرداری صاحب کو مبارک باد دینے گیا وہ تھے نہیں۔اب ہم سب کا امتحان شروع ہوگا۔
محمود خان اچکزئی کاکہنا تھاکہ حمایت کرنےپرتحریک انصاف کے دوستوں کا شکریہ اداکرتا ہوں۔ سپیکر صاحب کو انتخابات ملتوی کا کہا وہ نہیں سمجھ سکے۔صدر کا انتخاب بہتر انداز میں ہوسکتا تھا۔پی ٹی آئی اور ن لیگ کی باہمی فضا بہتر مستقبل کی نشاندہی نہیں کر رہی۔پی ٹی آئی کو لوگوں نے ووٹ دیا ہمیں ماننا پڑے گا۔ پاکستان اس وقت مشکل ہے ۔ہم چھوٹے ہیں مسائل بہت بڑے ہیں۔ہمارے معمولی غلطی پورے خطے کو تباہ کر سکتی ہے۔ احتیاط کرنی پڑتی ہے۔پتہ نہیں ہم اس ملک کو کہاں تک پہنچائیں گے۔
صدارتی امیدوار کاکہنا تھاکہ ہمارے اتحادیوں نے ہمیں ووٹ دیا۔اختر مینگل کے گھر سخت بیماری تھی وہ دبئی اس الیکشن کی وجہ سے نہیں گئے۔بزنجو صاحب کے ووٹ تھے انہوں نے دئیے۔یار لوگوں کے یاروں نے قسمیں کھا کر کہا وہ کچھ نہیں کر سکتے۔
محمود خان اچکزئی کاکہنا تھاکہ عمران خان میرے اس وقت کے دوست ہیں جب پہلی بار اے پی ڈی ایم بنائی۔کم سے کم اتنی شرافت نواز شریف اور اس کے بھائی میں بھی ہونی چاہیے۔