ایک نیوز : ملک میں ڈالرز کی قلت کے باعث غیر ملکی ائیرلائن کی ترسیلات زر کی منتقلی پر پابندی سے غیرملکی ائیر لائنز کے کرایوں میں من مانااضافہ کردیاگیا۔
ٹریول ایجنٹس کہتے ہیں اگر بین الاقوامی ائیر لائنز کا آپریشن متاثر ہوا تو فضائی صنعت سے وابستہ 75 ہزار کے قریب افراد بیروز گار ہو سکتے ہیں، حکومت ائیر انڈسٹری کو بچانے کے لیے فوری اقدامات کرے۔
پاکستان ٹریول ایجنٹس ایسوسی ایشن کے وائس چیئرمین ندیم رضا کا پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ بدقسمتی سے اس وقت ہر کوئی مادر پدر آزاد ہے۔ہم اپنے ملازمین کو 40 ہزار تک سیلری ادا کرتے ہیں۔ ترسیلات کی پریشانی ہوئی تین مرتبہ کرایے بڑھائے گئے ہیں، دبئی کا کرایہ پہلے 40 ہزار تک تھا جو اب 2 لاکھ 46 ہزار تک پہنچ گیا ہے۔
ندیم رضا کا مزید کہنا تھا کہ ائیر انڈسٹری 1 ارب ڈالرز کی صنعت ہے، 225 ملین ڈالرز ائیر لائنز کے پھنسے ہوئے ہیں۔75 ہزار افراد اس سے براہ راست بے روزگار ہو جائیں گے۔حکومت اور اسٹیٹ بینک سے درخواست ہے کہ اس مسئلے کو حل کریں، ملک میں ڈالرز یقیناً نہیں ہیں لیکن اس کے حل کے لیے کوئی تو اقدامات کیے جائیں۔