ایک نیوز: سینئر قانون دان اعتزاز احسن نے واضح کیا ہے کہ چیف جسٹس ہماری ریڈ لائن ہے۔ ان کیخلاف سازش کو قبول نہیں کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق سینئر قانون دان اعتزاز احسن نے میڈیا سے گفتگو کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پولیس نے ایک بچے کو شہید کردیا۔ جو پولیس والے ویڈیو میں اس کو ڈنڈے مارتے نظر آرہے ہیں، انہیں فورا گرفتار ہونا چاہیے۔ الیکشن شیڈول آئین کے تحت آیا، دفعہ 144 تو قانون کے تحت ہے، الیکشن شیڈول آنے کے بعد دفعہ 144 ختم ہوگئی۔
انہوں نے بتایا کہ علی بلال کی شہادت کیمروں کے سامنے ہوئی ہے۔ کیمروں میں ثبوت موجود ہے کس نے کون کون سی ضرب لگائی ہے، سب کو گرفتار ہونا چاہیے۔ ایک سیاسی کارکن کو سرعام قتل کردینے پر معطل ہونا ناکافی ہے، بہت ظلم ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ جس نے الیکشن کروانے کا حکم دیا۔ ان ججز کی تعداد 5 نہیں 7 ہے۔ یہ کنفیوژن پیدا کی جارہی ہے۔ گورنر کے پی الیکشن کی تاریخ نہ دے کر توہین عدالت کر رہے ہیں۔ قانون کے مطابق 111 دن بعد نگران حکومت ختم ہوجائے گی۔ اگر 90 دن میں توسیع کی گئی تو یہ توہین سپریم کورٹ ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ کے متوالوں کی نگاہ میں درست کون ہے؟ نواز شریف یا مریم نواز؟ پی ٹی آئی والے کہتے ہیں کہ عمران خان ہماری ریڈ لائن ہے۔ اب جو سازشیں ہورہی ہیں، چیف جسٹس پاکستان کے خلاف ہو رہی ہیں۔ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ چیف جسٹس ہماری ریڈ لائن ہے۔ جو محکمہ سروسز نہیں دے گا الیکشن کے انعقاد میں وہ توہین عدالت کرے گا۔ ان کے احکامات پر عملدآمد کرنا الیکشن کمیشن اور سب کی ذمہ داری ہے۔
انہوں نے بتایا کہ جن ججز نے فیصلہ کیا ان کے خلاف سازش کی جارہی ہے۔ شہباز شریف نے کہا کہ دو قسم کے ججز ہیں۔ ایک میاں نواز شریف کے ساتھ اور ان کے خلاف۔
ایک سیاسی رہنما کہتی ہیں کہ میرے پاس سیاست دانوں کی ویڈیوز موجود ہیں۔ مریم نواز نے جیل میں بہادری سے سامنا کیا۔ اس کے دونوں بھائی بھگوڑے ہو گئے تھے لیکن مریم نواز کے جلسوں میں اب جان نہیں رہی۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ مریم نواز چاہتی ہے کی ایک سیاست دان کو باہر کردیا جائے۔