فینسی نمبر پلیٹوں کیخلاف کریک ڈاؤن، آفیشل نمبر پلیٹوں کی فراہمی متاثر

فینسی نمبر پلیٹوں کیخلاف کریک ڈاؤن، آفیشل نمبر پلیٹوں کی فراہمی متاثر

ایک نیوز: سندھ حکومت کی جانب سے فینسی نمبر  پلیٹوں کے خلاف کریک ڈاؤن کی وجہ سے گاڑیوں کی آفیشل نمبر  پلیٹوں کی طلب میں اضافہ ہوگیا۔

رپورٹ کے مطابق کسٹم انٹیلی جنس ذرائع  کا کہنا ہے کہ کنٹریکٹر کی نااہلی کی وجہ سے سندھ اور پنجاب میں گاڑیوں کی لاکھوں نمبر پلیٹوں کی فراہمی متاثر ہوئی ہے جس کی وجہ سے گاڑیوں کی کمپیوٹرائزڈ نمبر پلیٹس کی عدم فراہمی کا سامنا ہے۔

 دوسری جانب آفیشل نمبر پلیٹس نہ ملنے کی وجہ سے ایکسائز اور ٹریفک پولیس کی مہم عوام کے لیے مصیبت بن گئی ہے۔شہریوں  کا کہنا ہے کہ گاڑیوں کی آفیشل نمبر پلیٹیں دستیاب ہی نہیں  ہیں تو گ نمبر پلیٹیں کہاں سے لائیں؟

کسٹم انٹیلی جنس  کا کہنا ہے کہ فینسی نمبر پلیٹ کے خلاف مہم سے آفیشل نمبر پلیٹوں کی طلب میں اضافہ ہوا ہے، صوبائی حکومتوں کی جانب سے 2020 میں کمپیوٹرائزڈ نمبر پلیٹس کا آرڈر دیا تھا۔وفاقی ادارے نے نمبر پلیٹس کا ٹھیکہ 2 نجی کمپنیوں کو دیا تھا جس کے بعد  نجی کمپنی نے نمبر پلیٹوں کے مٹیریل کی قیمت میں کمی ظاہر کی اور مٹیریل کی قیمت کو کم ظاہر کرکےکمپنی نے 56 ملین روپے ٹیکس چوری کیا جس  پر کلیکٹر کسٹمز نے کمپنی پر 26 کروڑ روپے کا جرمانہ عائد کیا تھا۔

نیب دستاویز کے مطابق کمپنی کے مالک نے پلی بارگین کی مد میں 62 ملین سے زائد رقم جمع کروائی، 2018 میں بھی اس کمپنی کے مالک کرپشن کیس میں نیب سے پلی بارگین کرچکے ہیں۔