خاتون جج دھمکی کیس میں پیشرفت: عمران خان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور

عمران خان کی 3 عدالتوں میں پیشی، خاتون جج دھمکی کیس میں پیش نہ ہوئے
کیپشن: Imran Khan appeared in 3 courts, the female judge did not appear in the threat case(file photo)

ایک نیوز:اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشنز عدالت میں خاتون جج زیبا چودھری کو دھمکی دینے کے کیس میں اہم پیشرفت سامنے آگئی۔چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی جانب سے حاضری سے استثنیٰ کی استدعامنظور کرتے ہوئےکیس کی سماعت 13 مارچ تک ملتوی کردی گئی۔

عمران خان کے وکیل نعیم پنجوتھہ سول جج رانا مجاہد رحیم کی عدالت میں پیش ہوئے۔

چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل نے عدالت میں درخواست دائر کی جس میں مؤقف اختیار کیا کہ عمران خان کی صحت اجازت نہیں دیتی کہ اسلام آباد تک سفر کر سکیں، ان کی جان کو خطرہ سنجیدہ نوعیت کا ہے۔

سابق وزیرِ اعظم عمران خان کی جانب سے استدعا کی گئی ہے کہ سکیورٹی خدشات کے پیش نظر آج حاضری سے استثنیٰ دیا جائے۔

وکیل نعیم پنجوتھہ نے عدالت میں اپنی درخواست کے حق میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی جان کو پہلے بھی خطرہ تھا، آج بھی ہے، عمران خان کو جان سے مارنے کی دھمکیاں آتی ہیں، کسی لیڈر کا قتل ہو جائے تو کمیٹیاں بنتی رہتی ہیں، انصاف نہیں ملتا۔

چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ ایسا نہیں کہ عمران خان عدالت میں پیش نہیں ہونا چاہتے، وہ ہر عدالت میں پیش ہوئے ہیں، مختلف عدالتوں میں عمران خان نے ویڈیو لنک کے ذریعے حاضر ہونے کی درخواستیں دی ہیں، موجودہ حکومت انہیں قتل کرنا چاہتی ہے۔

سرکاری وکیل نے اس موقع پر کہا کہ دفعہ 144 لاہور میں نافذ ہے، عمران خان کی عدالت میں پیشی پر نہیں۔

وکیل نعیم پنجوتھہ نے کہا کہ پُرامن ریلی پر پنجاب حکومت نے شیلنگ کی اور ربڑ کی گولیاں برسائیں، عمران خان کی جہاں رہائش تھی وہاں نقل حرکت کرنا مشکل ہے۔

خیال رہےکہ عمران خان کی آج اسلام آباد کی تین عدالتوں میں پیشی ہے، مسلم لیگ ن کے رہنما محسن شاہنواز پر مبینہ حملہ کیس کی سماعت ہوئی۔ جہاں عمران خان کی عبوری ضمانت میں 21 مارچ تک توسیع کردی گئی۔