ایک نیوز :وزیراعظم کی سربراہی میں ایکسپورٹ کونسل آف پاکستان کا قیام عمل میں لایاگیاہے۔
بجٹ دستاویزات کے مطابق ایکسپورٹ کونسل کا ہر سہ ماہی میں کم از کم ایک اجلاس ہوگا اور برآمدات سے متعلق فیصلے کیے جائیں گے ۔دھاتوں اور معدنیات کی برآمد کے فروغ کے لیے کسی بھی آن لائن مارکیٹ کے ذریعے مقامی خریداری پر سیلز ٹیکس کی چھوٹ دی جائے گی ۔تمام لسٹڈ کمپنیوں پر کم سے کم ٹیکس ایک اعشاریہ 25 فیصد سے کم کرکے ایک فیصد کر دیا گیا ہے ۔ٹیکسٹائل کی صنعت کے فروغ کے لیے مقامی طور پر تیار نہ ہونے والے سینتھیٹک فلامنٹ یارن پر 5 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی ختم کی جا رہی ہے۔پیٹ اسکریپ پر کسٹم ڈیوٹی کو بیس فیصد سے کم کر کے گیارہ فیصد کیا جا رہا ہے ۔
بجٹ دستاویزات کے مطابق کیپیسٹرز، ایڈھیسو ٹیپ، مائیننگ مشینری، مشین ٹول، رائس مل مشینری کے مینوفیکچررز کو کسٹم ڈیوٹی سے استثنیٰ دیا جا رہا ہے ۔
دستاویزات کے مطابق بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے ترسیلات زر کے ذریعے غیر منقولہ جائیداد خریدنے پر موجودہ دو فیصد فائنل ٹیکس ختم کیا جا رہا ہے ۔سمندر پار پاکستانیوں کے لیے نئے ڈائمنڈ کارڈ کا اجرا کیا جارہا ہے جو سالانہ پچاس ہزار ڈالر سے زائد ترسیلات بھیجنے والوں کو جاری کیا جائے گا ۔ڈائمنڈ کارڈ رکھنے والے اوورسیز پاکستانیوں کو خصوصی مراعات دی جائیں گی۔