ایک نیوز: آئندہ مالی سال 2023/24 کیلئے وفاقی بجٹ آج پیش کیا جائے گا۔ جس میں ترقیاتی منصوبوں کیلئے مختص بجٹ کی تفصیلات منظر عام پر آگئی ہیں۔
بجٹ دستاویزات کے مطابق ایوی ایشن کیلئے 5 ارب 45 کروڑ روپے ترقیاتی منصوبوں کیلئے منظور کیے گئے۔ سرمایہ کاری بورڈ کیلئے 1 ارب 11 کروڑ روپے پی ایس ڈی پی کی مد میں منظور کیے گئے۔ کیبنٹ ڈویژن کیلئے 90 ارب 12 کروڑ روپے کے ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دی گئی۔
بتایا گیا ہے کہ کلائمیٹ چینج ڈویژن کیلئے 4 ارب 5 کروڑ، کامرس ڈویژن کیلئے 1 ارب 10 کروڑ منظور کیے۔ ڈیفنس ڈویژن کیلئے 3 ارب 40 کروڑ، ڈیفنس پروڈکشن ڈویژن کیلئے 2 ارب روپے، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کیلئے 84 کروڑ، فنانس ڈویژن کیلئے 3 ارب 22 کروڑ روپے پی ایس ڈی پی میں منظور کرلیے گئے ہیں۔
آئندہ مالی سال کے بجٹ میں وزارت تعلیم و پروفیشنل ٹریننگ کیلئے 8 ارب 50 کروڑ ترقیاتی منصوبوں کی مد میں خرچ کرے گی۔ آزاد جموں وکشمیر کیلئے 60 ارب 90 کروڑ، انضمام شدہ اضلاع کیلئے 57 ارب روپے مختص، ہائر ایجوکیشن کمیشن کیلئے 59 ارب 71 کروڑ، ہاؤسنگ اینڈ ورکس کیلئے 36 ارب 70 کروڑ مختص کردیے گئے۔
وفاقی حکومت نے ہیومن رائٹس ڈویژن کیلئے 81 کروڑ، وزارت صنعت وپیداوار کیلئے 3 ارب روپے، انفارمیشن اینڈ براڈکاسٹ ڈویژن کیلئے 2 ارب، انفارمیشن ٹیکنالوجی کیلئے 6 ارب مختص کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزارت بین الصوبائی رابطہ کیلئے 1 ارب 90 کروڑ، وزارت داخلہ کیلئے 9 ارب 95 کروڑ رکھے جائیں گے۔
ذرائع کے مطابق لاء اینڈ جسٹس کیلئے 1 ارب 40 کروڑ، میری ٹائم افیئرز کیلئے 3 ارب 30 کروڑ مختص کیے جائیں گے۔ نارکوٹکس کنٹرول ڈویژن کیلئے 15 کروڑ، قومی غذائی تحفظ کیلئے 8 ارب 85 کروڑ روپے مختص ہوں گے۔ وزارت صحت کیلئے 13 ارب 10 کروڑ، قومی ورثہ و کلچر ڈویژن کیلئے 54 کروڑ مختص کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
بتایا گیا ہے کہ پاکستان اٹامک انرجی کیلئے 26 ارب 10 کروڑ روپے، پاکستان نیوکلیئر ریگولیٹری اتھارٹی کیلئے 15 کروڑ، پٹرولیم ڈویژن کیلئے 1 ارب 50 کروڑ، پلاننگ ڈویژن کیلئے 24 ارب 89 کروڑ، تخفیف غربت و سماجی تحفظ کیلئے 50 کروڑ روپے رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ ریلوے ڈویژن کیلئے 33 ارب روپے، وزارت مذہبی امور 80 کروڑ، ریونیو ڈویژن کیلئے 3 ارب 20 کروڑ، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ریسرچ کیلئے 8 ارب، وزارت آبی وسائل کیلئے 107 ارب، سپارکو کیلئے 6 ارب 90 کروڑ روپے، وزارت توانائی کیلئے 54 ارب 55 کروڑ روپے جبکہ ایرا کیلئے کوئی بجٹ مختص نہیں کیا گیا۔ نیشنل ہائی وے اتھارٹی کیلئے 157 ارب 50 کروڑ، وزیراعظم پروگرام کے تحت 80 ارب رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
دستاویزات کے مطابق وفاقی وزارتوں اور ڈویژنز کے ترقیاتی منصوبوں پر 485 ارب روپے، کارپوریشنز کے ترقیاتی منصوبوں کیلئے 215 ارب روپے، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے ترقیاتی منصوبوں کیلئے 61 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔
اسی طرح ارکان پارلیمنٹ کی ترقیاتی سکیموں کیلئے 90 ارب روپے اور ضم شدہ اضلاع کیلئے 57 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔