ایک نیوز: لاہور ہائیکورٹ نےکراچی سے اغوا ہوکر لاہور سے بازیاب شدہ لڑکی کو دارالامان بھیجنے کا حکم دیدیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں لڑکی کی بازیابی کی درخواست پر سماعت ہوئی۔جسٹس عالیہ نیلم نے شہری شاہ فیض کی درخواست پر سماعت کی۔ عدالتی حکم پر لڑکی سویرا بی بی کو پولیس نے عدالت میں پیش کیا۔ عدالت نے استفسار کیا کہ مجھے اتنا بتادیں رات ہی رات بچی کیسے کراچی لائی گئی؟ جس پر لڑکی نے بیان دیا کہ ہوائی جہاز کے ذریعے کراچی سے لاہور آئی ہوں۔ جس پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ جھوٹ بول رہےہیں عدالت کے سامنے ، کراچی سے لاہور کا سفری ثبوت پیش کریں۔جو یہ سلوک آپ کے ساتھ اب کررہے ہیں جب کیس ختم ہو جائیگا تو آپ پتہ چلے گا ۔آپ نکاح کا ثبوت دیں یا بتائیں بغیر نکاح لڑکی کسی کے ساتھ کیسے رہ سکتی ہے۔
عدالت کا غلط بیانی پر ایس ایس پی پر اظہار برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو کتنا عرصہ ہوگیا ہے پولیس سروس میں؟آپ کو یہ ہی نہیں پتہ کہ تفتیش کی نگرانی آپ نے کرنا تھی۔کیا تفتیشی افسر نے تفتیش میں قانونی تقاضے پورے کئے؟کم عمر لڑکی کا نکاح کیسے ہوسکتا ہے؟پیش کرنے سے پہلے لڑکی کا مجسٹریٹ کے پاس بیان کیوں ریکارڈ نہیں کرایا گیا ؟ جس کے بعد عدالت نے سی سی پی او لاہور کو 12 جون کو دوبارہ طلب کرتے ہوئے لڑکی سوہرا بی بی کو دارالامان بھجنے کا حکم دیدیا ہے عدالت نے حکم دیا کہ لڑکی سے دارالامان میں کوئی ملاقات نہیں کرے گا ۔