رپورٹ کے مطابق منی لانڈرنگ کیس کے اہم نام اور شریف خاندان کے کاروبار میں شامل ملک مقصود احمد حرکت قلب بند ہونے سے فوت ہوئے۔ملک مقصود احمد ان دنوں بیرون ملک دبئی مقیم تھے اور ان کے اکاؤنٹ میں رقم آنے پر اس کو کیس میں شامل کیا گیا تھا۔
ملک مقصود احمدکے اکاؤنٹس میں کروڑوں روپے نکلنے کا دعوی شہزاد اکبر سابق خصوصی مشیر برائے وزیراعظم عمران خان نے کیا تھا۔
کیس کی تفتیش کے دوران ہی مقصود کو دل کی تکلیف ہوئی تھی۔ مقصود کے اہل خانہ نے ان کے انتقال پر کچھ کہنے سے گریز کیا تاہم ان کے قریبی ذرائع نے تصدیق کی مقصود انتقال کرگئے ہیں۔ن لیگ کا موقف تھا کہ شریف خاندان سے منسلک ملازمین کو دوران تفتیش ہراساں کیا جاتا رہا جس کے وجہ سے وہ مختلف بیماریوں کا شکار ہوئے۔
اس سے قبل شریف خاندان کے ملازم فضل داد بھی انتقال کرچکے ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹرشہبازگل نے ٹویٹ کرتے ہوئے سوال کیا تھا کہ کیا مقصود چپڑاسی کو قتل کردیا گیا؟
مقصود چپڑاسی ڈاکٹر رضوان اور نوید یہ تینوں لوگ شریفوں کے منی لانڈرنگ کے اہم کردار۔ تینوں کو ہارٹ اٹیک ہوا۔ دو ہلاک کر دئیے گئے اور نوید زندگی موت کے درمیان لٹک رہا ہے۔ خدشہ ہے کہ تمام لوگوں کو خاص قسم کے کیمکل ان کے کھانے میں دے کر یہ ہارٹ اٹیک کروائے گئے۔
ان کو قتل کیا گیا ہے— Dr. Shahbaz GiLL (@SHABAZGIL) June 9, 2022