ویب ڈیسک: تحریک قیام پاکستان میں قائد اعظم محمد علی جناح کا دست بازو رہنے والی ہمشیرہ مادر ملت فاطمہ جناح کی 57 ویں برسی آج منائی جا رہی ہے۔
مادر ملت فاطمہ جناح کی پیدائش جناح خاندان میں 30 جولائی 1893ء کو ہوئی اور برصغیر میں بمبئی پریزیڈنسی کے دوران گجرات کے کاٹھیاواڑ میں جناح بائی پونجا اور میتھی بائی کے 7 بچوں میں سب سے چھوٹی تھیں۔
فاطمہ جناح کو مادر ملت یعنی قوم کی ماں کے لقب سے جانا جاتا ہے، وہ تجربہ کار اور قابل احترام خاتون سیاسی رہنما، دانتوں کی سرجن اور پاکستان کے معروف بانیوں میں سے ایک تھیں، انہیں پاکستان کے بانی اور پہلے گورنر جنرل قائد اعظم محمد علی جناحؒ کی چھوٹی بہن ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔
فاطمہ جناح کی نامکمل کتاب’میرا بھائی‘ ہے جو قائد اعظم محمد علی جناحؒ کی سوانح عمری تھی، اس کتاب کو قائد اعظم اکیڈمی نے 1987ء میں شائع کیا، فاطمہ جناح کی وفات 9 جولائی 1967ء کو کراچی میں ہوئی اور ان کو بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناحؒ کے مزار میں دفن کیا گیا۔
محترمہ فاطمہ جناح کی 57 ویں برسی کے موقع پر سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کا کہنا تھا کہ تحریک پاکستان میں مادر ملت محترمہ فاطمہ جناح کی جدو جہد خواتین کے لیے مشعل راہ ہے، محترمہ فاطمہ جناح خواتین کیلئے عزم و استقامت کی علامت ہیں، محترمہ فاطمہ جناح ایک نڈر، بہادر، بااصول اور مضبوط اعصاب کی مالک خاتون تھیں، فاطمہ جناح نے قائد اعظم محمد علی جناح کی قیادت میں تحریک پاکستان میں اہم کردار ادا کیا۔
مادر ملت کا کردار خواتین کیلئے عزم و استقامت، حوصلے اور رہنمائی کا ذریعہ ہے، محترمہ فاطمہ جناح قائد اعظم محمد جناح کی دست راست اور جان نثار بہن تھیں، محترمہ فاطمہ جناح تحریک آزادی کے ہر مرحلے میں سائے کی طرح قائد اعظم کے ساتھ رہیں، محترمہ فاطمہ جناح قائد اعظم محمد علی جناح کی طرح باہمت، بااصول، محنتی اور ہر مشکل میں ثابت قدم رہنے والی خاتون تھیں۔
گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے بھی مادر ملت فاطمہ جناح کی 57 ویں برسی پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ تحریک پاکستان سے تکمیل پاکستان تک مادر ملت فاطمہ جناح نے بے مثال کردار ادا کیا، مادر ملت نے تحریک پاکستان میں خواتین کی شمولیت کو یقینی بنایا، مادر ملت فاطمہ جناح کا کردار خواتین کے لئے مشعل راہ ہے۔